سابق کمشنر راولپنڈی کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے معاملے کی تحقیقات مکمل کر لی گئیں

راولپنڈی ڈویژن کے تمام ڈی ار اوز اور ار اوز نے سابق کمشنر راولپنڈی کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 21 فروری 2024 11:46

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 فروری2024 ء) سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کا معاملے میں اہم پیش رفت آئی ہے۔ الیکشن کمیشن کی اعلی سطح کی کمیٹی نے اپنی تحقیقات مکمل کر لیں۔میڈیا ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی کا اخری اجلاس آج ہوگا۔ تحقیقاتی کمیٹی سابق کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر اپنی رپورٹ کو حتمی شکل دے گی، کمیٹی اپنی تحقیقاتی رپورٹ آج الیکشن کمیشن کو پیش کرے گی۔

راولپنڈی ڈویژن کے تمام ڈی آر اوز اور متعلقہ ار اوز کے بیانات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔ راولپنڈی ڈویژن کے تمام ڈی ار اوز اور ار اوز نے سابق کمشنر راولپنڈی کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا، تحقیقاتی کمیٹی نے راولپنڈی ڈویژن کے تمام چھ ڈی ار اوز کے تحریری بیانات قلم بند کیے، سابق کمشنر راولپنڈی کی دھاندلی سے متعلق الزامات کی پریس کانفرنس کے ٹرانسکرپٹ کو بھی تحقیقاتی رپورٹ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ سابق کمشنر راولپنڈی کے انتخابات سے متعلق الزامات کے معاملے پر الیکشن کمیشن کی اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی نے کام کا آغاز کیا تھا۔ پہلے اجلاس میں الیکشن کمیشن کی خصوصی کمیٹی کے ٹی او ارز طے کیے گٸے، کمیٹی نے لیاقت علی چٹھہ کی پریس کانفرنس کی ٹرانسکرپٹ کیلئے پیمرا کو خط لکھا، کمیٹی نے ٹرانسکرپٹ کا جاٸزہ لینے کے بعد راولپنڈی ڈویژن کے انتخابی افسران کے بیانات قلمبند کرنے کا عمل شروع کیا اور ابتدائی طور پر راولپنڈی ڈویژن کے 6 ڈی آر اوز نے انکوائری کمیٹی کو بیان قلمبند کروائے، ڈپٹی کمشنرز اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز کے بیانات لیے گئے، جن میں ڈی آر اوز نے کمشنر کے بیان اور دھاندلی کے الزامات کی تردید کردی۔

اسی معاملے پر سینئر صحافی حامد میر نے اپنے ردعمل میں انکشاف کیا کہ مجھے معلوم ہے لیاقت علی چھٹہ کے پاس ثبوت ہیں، تحقیقات ضرور کروانی چاہئیں، اگر ایک کمشنر ایسے الزامات لگا رہے ہیں تو ان کے پاس ثبوت بھی ہوں گے، کمشنر راولپنڈی کے پاس کچھ پیغامات محفوظ ہیں، انہیں چاہیئے وہ پیغامات سامنے لائیں اور یہ بتائیں انہیں کس نے یہ سب کرنے کیلئے کہا اور میری اطلاعات کے مطابق یہ صرف ایک کمشنر راولپنڈی ہی نہیں بلکہ کچھ اور بھی سرکاری افسران جنہوں نے آر او اور پریزائڈنگ افسران کی ڈیوٹی کی، انہوں نے بھی الیکشن کمیشن کو شکایت کی ہے۔