غزہ جنگ، 10 ہزارفلسطینی مصر کے علاقے شمالی سینا میں داخل

غزہ کی پٹی میں تقریبا 4,000 مصری پھنسے ہوئے ہیں،گورنر شمالی سینا

بدھ 21 فروری 2024 12:44

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2024ء) شمالی سینا کے گورنر محمد عبدالفضیل شوشہ نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک تقریبا 10,000 افراد غزہ سے مصر کی جانب رفح کراسنگ عبور کر چکے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس کراسنگ پر غزہ کے تقریبا 1500 زخمی اور بیمار فلسطینی باشندوں کو عبور کرتے ہوئے مصری ہسپتالوں اور کچھ دوست ممالک میں علاج کے لیے لے جایا گیا۔

ان بیماروں اور زخمیوں کے ساتھ ان کے تقریبا دو ہزار رشتہ داربھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ رفح کراسنگ سے تقریبا 2400 غیر ملکی اور دوہری شہریت والے فلسطینی بھی نکلے تھے۔ غزہ کی پٹی میں تقریبا 4,000 مصری پھنسے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ کراسنگ جنگ کے آغاز کے بعد سے چوبیس گھنٹے کھلی رہتی ہے، حتی کہ سرکاری تعطیلات پر بھی اسے فلسطینیوں کو امداد پہنچانے کی مصری کوششوں کے حصے کے طور پر کھلا رکھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

عبدالفضیل شوشہ نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ گذشتہ اکتوبرسے تقریبا 20,000 انسانی اور طبی امداد کے ٹرک اور درجنوں ایمبولینسیں رفح اور کریم شلوم کراسنگ کے ذریعے غزہ میں داخل ہوئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امداد تین محوروں کے ذریعے العریش تک پہنچتی ہے، جن میں پہلا زمینی محور ہے جہاں مصر کے اندر سے مصری اور عرب اداروں سے امداد آتی ہے۔ امداد کا کچھ حصہ فضائی سروس کے ذریعے آتا ہے۔ العریش انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تقریبا 600 طیارے اتر چکے ہیں۔ یہ طیارے 52 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے بھیجے گئے تھے۔ اس کے علاوہ العریش بندرگاہ تک بحری جہازوں کے ذریعے سامان لایا جا رہا ہے۔