د*شہید صحافی جان محمد مہر کے قاتل گرفتار نہیں ہوسکے، احتجاجی تحریک جاری

جمعہ 23 فروری 2024 19:55

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2024ء) سکھر کے شہید صحافی جان محمد مہر کے اصل قاتلوں گرفتار نہیں کیئے گئے، صحافیوں کی احتجاجی تحریک جاری، قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا 194 روز گزرنے کے باوجود شہید جان محمد مہر کے قاتلوں مین قاتلوں کو گرفتار نہ کرنے کے خلاف جمعہ کے روز بھی سکھر یونین آف جرنلسٹ کی جانب سے سکھر پریس کلب کے سامنے ایس یو جے صدر امداد بوزدار کی قیادت میں احتجاجی علامتی بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری رکھا گیا اورصحافیوں نے جان محمد کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیئے شدید نعرے بازی کی ، احتجاج میں سکھر پریس کلب کے صدر آصف ظہیر لودھی شہزاد تابانی، خالد بھانبھن سلیم سہتو، عمر سومرو، سحرش کھوکھر ، جلال الدین بھیو، ملک عمران ، اسحاق کھوسو، یار محمد سومرو، شوکت راہی، قاضی ضیاء الرحمان، سجاد پاشا، جہانزیب وسیر، کاشف پھلپوٹو، اورنگزیب ماکو، جواد شاہ، بخش علی پھلپوٹو، اصغر عباسی، شاہ ولی، ارشاد ڈھنڈھن، نادر سنجرانی، سلیم ڈریہو، نسیم میمن، اسلم دایو، محمد علی سولنگی، گلزار شاہ، اعظم منگریو اور دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

رہنماو ٴں نے کہا کہ 194دن گزر گئے سندھ کی نگران حکومت ہمارے شہید ساتھی جان محمد مہر کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کرا سکی، جو بھی یقین دہانیاں کرائی گئی ان پر عمل نہیں کیا گویا سندھ حکومت نے قاتلوں کا ساتھ دیا۔رہنماو ٴں نے کہا کہ سکھر پولیس کی غفلت بدترین ہے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے حکم پر عمل درآمد نہیں ہوا اور قاتل تاحال آزاد ہیں، ریاستی مشینری بھی صحافیوں کے مسلسل احتجاج پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ شہید جان محمد مہر کے قاتلوں اصل قاتلوں کو گرفتار کر کے انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔