ڈی جی نیب لاہور کی کھلی کچہری،منافع کا لالچ دے کر رقوم بٹورنے والے ملزمان اور ہائوسنگ سیکٹر متاثرین کی شرکت

جمعرات 29 فروری 2024 22:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 فروری2024ء) قومی احتساب بیورو لاہور کے ڈائریکٹر جنرل امجد مجید اولکھ نے نیب لاہور میں ماہانہ کھلی کچہری کا انعقاد کیا۔ جس میں عوام کومنافع کا لالچ دے کر رقوم بٹورنے والے ملزمان کیخلاف متاثرین اور ہائوسنگ سیکٹر متاثرین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ ترجمان کے مطابق کھلی کچہری میں الحرم آٹو ٹریڈرز، Le-Villa-de Paris ، ٹویوٹا گوجرانوالہ موٹرز، رحمن گارڈن، سٹیٹ لائف کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی، ایلیٹ ٹائون ہائوسنگ سوسائٹی، پارک ویو ہائوسنگ سوسائٹی،پارم وسٹہ اور زیتون سٹی کے متاثرین نے شرکت کی۔

ڈی جی نیب لاہور نے کھلی کچہری میں کہا کہ چیئرمین نیب کی واضح ہدایات ہیں کہ عوام سے متعلقہ کیسز کی تحقیقات تیز رفتاری سے مکمل اور متاثرین کے نقصانات کا فوری ازالہ کروا یا جائے۔

(جاری ہے)

کھلی کچہری میں الحرم آٹو ٹریڈرز کے متاثرین نے کہا کہ ملزمان کی جانب سے گاڑیوں کیOwn money پر ماہانہ منافع دینے کے نام پر رقوم وصول کی گئیں تاہم بعد ازاں نہ منافع ادا کیا گیا اور نہ ہی متاثرین کی انویسٹمنٹ انہیں واپس لوٹائی گئی ، الحرم آٹو ٹریڈرز کی انتظامیہ نے کچھ متاثرین کو آسان قسطوں پر گاڑیاں دینے کے نام پر بھی رقوم وصول کیں اور متاثرین کو خطیر سرمایہ سے محروم کیا۔

Le-Villa-de Paris کے متاثرین کے حوالے سے ڈی جی نیب نے کہا کہ مذکورہ پراجیکٹ انتظامیہ کے خلاف تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ نیب ہیڈ کوارٹرز ارسال کر دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے علم میں آیا ہے کہ کچھ شکایت کنندگان انتظامیہ کے جھانسہ میں آ کر اپنی فائلیں سوسائٹی انتظامیہ کو سستے داموں واپس فروخت کر رہے ہیں یا سرٹیفیکیٹ کے بدلے کسی اور جگہ ایڈجسٹمنٹ کر رہے ہیں۔

نیب کی جانب سے متاثرین کواس حوالہ سے تاکیدکی گئی کہ سرٹیفیکیٹ ایڈجسٹمنٹ کی صورت میں مذکورہ متاثرین کے کلیم نیب میں قابلِ قبول تصور نہ ہونگے اور ریکوری کی صورت میں ایسے متاثرین کے کلیم کینسل ہی تصور کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ کیس میں نیب لاہور تفتیشی ٹیموں نے زیادہ سے زیادہ متاثرین کو سہولت فراہم کرنے کیلئے گوجرانوالہ کی حدود میں باقاعدہ کیمپ لگوائے تاکہ متاثرین اپنے کلیم نیب میں داخل کر سکیں۔

اسی طرح ٹویوٹا گوجرانوالہ موٹرز متاثرین کو ڈی جی نیب نے کہا کہ نیب کی جانب سے ٹویوٹا گوجرانوالہ موٹرز کے متاثرین کو آدھی سے زیادہ رقم واپس لوٹائی جا چکی ہے، تاہم نیب نے انتظامیہ کی بیش قیمت جائیدادیں ضبط کر رکھی ہیں جن کی فروخت کے بعد متاثرین کو ان کی بقیہ رقوم کی ادائیگی مکمل ہوجائے گی۔الرحمن گارڈن کے متاثرین کو ڈی جی نیب لاہور نے کہا کہ سوسائٹی انتظامیہ کیخلاف نیب انکوائری جاری ہے تاہم نیب لاہور کی جانب سے الرحمن گارڈن انتظامیہ کی پراپرٹیاں بھی منجمد کی جا چکی ہیں۔

سٹیٹ لائف کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کیخلاف شکایت کنندگان کو نئے طریقہ کار جس میں کم از کم 100 متاثرین یا 50 کروڑ مالیت کے کلیم ہونا شامل ہیں کے مطابق شکایات درج کروانے کی ہدایات دیتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور نے کہا کہ مذکورہ سوسائٹی میں نیب لاہور اس سے قبل 15 کروڑ روپے کی ریکوری کروا کر متعلقہ حکام و متاثرین کو واپس لوٹا چکا ہے جبکہ سوسائٹی انتظامیہ کی مبینہ غفلت کے باعث سوسائٹی کا لے آئوٹ پلان تاحال لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے منظور نہ ہوسکا۔

اسی طرح پام وسٹہ ہائوسنگ پراجیکٹ سوسائٹی کے متاثرین کو ڈی جی نیب نے کہا کہ نیب قانون کے مطابق اپنے اقدامات اٹھا رہا ہے اور جلد ہی مذکورہ کیس میں مثبت پیش رفت ہو گی۔ترجمان کے مطابق پارک ویو ہائوسنگ ، زیتون سٹی اور ایلیٹ ٹائون ہائوسنگ کے متاثرین کی شکایات پر بھی ڈی جی نیب نے ہدایات جاری کی ہیں۔