ْکماد کی بہاریہ کاشت کے دوران 18لاکھ 60ہزار ایکڑ رقبہ پرگنے کی کاشت کی جائے گی، محکمہ زراعت

منگل 5 مارچ 2024 12:01

ْکماد کی بہاریہ کاشت کے دوران 18لاکھ 60ہزار ایکڑ رقبہ پرگنے کی کاشت کی ..
مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مارچ2024ء) فیصل آباد ڈویژن کے چاروں اضلاع فیصل آباد، جھنگ،ٹوبہ ٹیک سنگھ،چنیوٹ سمیت صوبہ بھر میں کماد کی بہاریہ کاشت 18لاکھ 60ہزار ایکڑ سے زائدرقبہ پر یقینی بنائی جائیگی۔شوگر کین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آری فیصل آباد کے ترجمان نے بتایا کہ جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے استعمال سے بہاریہ کماد کے کھیتوں سے فی الحال اوسطاً فی ایکڑ 621 سے 625من فی ایکڑ تک پیداوار حاصل ہونے کاامکان ہے۔

انہوں نے بتایاکہ اس طرح مارچ کے وسط تک کاشتہ بہاریہ کماد کی کاشت سے روا ں سال 4کروڑ 40لاکھ ٹن سے 4کرو ڑ 50لاکھ ٹن تک پیداوارحاصل کرنے کاہدف مقرر کیاگیاہے۔ انہوں نے بتایاکہ کماد کی بہاریہ فصل کی کاشت کاموزوں ترین وقت وسط مارچ تک ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ پنجاب بھر میں رقبہ کے لحاظ سے گنے کا شمار گندم، کپاس، چاول کے بعد چوتھے نمبر پر ہوتاہے۔

انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں کاشتکاروں کی معاشی خوشحالی اور صنعت شکر سازی کیلئے گنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس وقت پاکستان میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے بعد شوگر انڈسٹری دوسرے نمبر پر ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ا س وقت پنجاب میں گنے کی پیداوار کا 70 فیصد سے زائد حصہ صرف چینی بنانے کیلئے استعمال ہو رہاہے جبکہ اس سے کچھ ضمنی مصنوعات چپ بورڈ ہارڈ بورڈ ایتھانول وغیرہ بھی بنائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کاشتکاروں کو کماد کی منظور شدہ اقسام کی کاشت بروقت مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔