سسٹم کوبہتر بنائے بغیر ہمارے مسائل حل نہیں ہو سکتے، ملک کو آگے لے جانے کے لئے تلخیاں بھلاناپڑیں گی، سینیٹرزکی تقاریر

بدھ 6 مارچ 2024 13:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 مارچ2024ء) سینیٹ کے ریٹائر ڈہونے والے اراکین نے کہا ہے کہ ملک کو بہت سے چیلنجوں کاسامناہے، سسٹم کو بہتر بنائے بغیر ہمارے مسائل حل نہیں ہو سکتے، ملک کو آگے لے جانے کے لئے تلخیاں بھلاناپڑیں گی، سیاست میں مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کئے جاتے۔ بدھ کوایوان بالاکے اجلاس میں اپنے الوداعی خطاب میں سینیٹر مہر تاج روغانی نے کہا کہ ملک کو بہت سے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت ہے، سسٹم کو بہتر بنائے بغیر ہمارے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری افسران کو کئی کئی گاڑیاں دینا اور مفت پٹرول فراہم کرنا صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان بالا میں سٹیشنری کا خرچہ کم کیا جائے ، کسی کو مفت بجلی دینے کی بجائے تنخواہ میں رقم دینی چاہیئے ۔

(جاری ہے)

سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دوسرا جماعتوں کو نہیں ملنی چاہیے۔سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ کسی کو الوداع کہنا بہت مشکل ہے، ہم زندگی میں بار بار ملیں گے، جاتے جاتے ہمیں اچھی باتیں کر کے جانی چاہئیں اور اس موقع پر ایک دوسرے پر تنقید نہیں کرنی چاہیے۔

تلخیوں کو بھول کر آگے بڑھنا ہوگا۔ ملک کو آگے لے کے جانا ہے تو تلخیاں بھلانا پڑیں گی۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کیے جاتے۔انہوں نے کہا کہ سینٹ ملک کا ایوان بالا ہے لیکن اس کے پاس اتنے اختیارات نہیں ہیں جتنے ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم ملکی بقا کی ترمیم ہے، اس کو نہیں چھیڑنا چاہیئے ۔