ج*وفاقی ادارہ شماریات نے اپنے جاری شدہ اعداد و شمار میں ردو بدل کردیا

ں*شماریات ڈویژن نے گیس کی قیمتوں کے حوالے سے اپنے ہی اعداد و شمار پر نظر ثانی کردی

جمعرات 7 مارچ 2024 20:35

ں*اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 مارچ2024ء) وفاقی ادارہ شماریات نے اپنے جاری شدہ اعداد و شمار میں ردو بدل کردیا،شماریات ڈویژن نے گیس کی قیمتوں کے حوالے سے اپنے ہی اعداد و شمار پر نظر ثانی کردی،نومبر میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ کو 1100 فیصد کہا اب اسی اضافہ کو 480 فیصد کر دیا،وزارت توانائی نے وضاحت کی ہے کہ یہ اضافہ محض 150 فیصد تھا ،وزارت توانائی نے افراط زر میں کمی گیس کی قیمت میں شامل کردی،57 فیصد کی کٹوتی کے بعد نچلے طبقے کے لیے 1108 فیصد سے کم ہو کر 480 فیصد رہ گئی ہے،پاکستان کے سب سے کم آمدنی والے طبقے کے لیے قیمتوں میں 1109 فیصد اضافہ ہوا ہے،یہ اضافہ ماہانہ 17 ہزار 732 روپے تک کماتے والوں کیلئے تھا،چیف شماریات کے مطابق پی بی ایس نے گیس کی قیمتوں میں کوئی ایڈجسٹمنٹ نہیں کیا، فروری میں سی پی آئی میں بھی کمی میں کردار ادا کیا،سی پی آئی تقریبا ڈیڑھ سال کی کم ترین سطح 23.1 فیصد پر آ گیا،فی صارف 465 روپے سے 2000 روپے کے درمیان فکسڈ ماہانہ چارجز عائد ہوئے،پٹرولیم ڈویژن کے مطابق فکسڈ چارجز کو سی پی آئی یا فیصدی اضافہ میں شامل نہ کیا جائے، ٹیرف میں اضافہ 30 سے 100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے درمیان ہے�

(جاری ہے)