اردو ادب کے معروف، پرگو ، زود گو اور رومانی شاعر عبد الحمیدعدم کی برسی (کل) منائی جائے گی

ہفتہ 9 مارچ 2024 12:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مارچ2024ء) اردو ادب کے معروف، پرگو ، زود گو اور رومانی شاعر عبد الحمیدعدم کی برسی کل( 10 مارچ کو) منائی جائے گی۔ عبد الحمیدعدم 10 اپریل 1910ء کو گوجرانوالہ کے ایک گاؤں تلونڈی موسیٰ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے گھر پر حاصل کی جبکہ اسلامیہ ہائی سکول بھاٹی گیٹ لاہور سے میٹرک کا امتحان پاس کیا اور پھر پرائیوٹ طور پر ایف اے کیا اور ملٹری اکاونٹس میں ملازم ہو گئے۔

1939ء میں 10 سال ملازمت کرنے کے بعد عراق چلے گئے۔ وہاں جا کر عراقی لڑکی سے شادی کر لی۔ 1941 میں ہندوستان آ گئے اور ایس اے ایس کا امتحان امتیازی پوزیشن میں پاس کیا اور ملٹری اکاونٹس میں ملازمت پر بحال ہو گئے۔ قیام پاکستان کے بعد ان کا تبادلہ راولپنڈی کر دیا گیا اور وہ 1948ء میں ملٹری اکاونٹس میں ڈپٹی اسسٹنٹ کنٹرولر مقرر ہوئے ۔

(جاری ہے)

اپنی سروس کی تکمیل کے بعد 1966ء میں اس عہدے سے ریٹائر ہوئے۔

ریٹائرمنٹ کے بعد یعسوب کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لیا۔ عدم نے اپنی شاعری کا آغاز ان دونوں کیا تھا جب اردو شاعری کے آسمان پر اختر شیرانی، جوش ملیح آبادی اور حفیظ جالندھری جیسے روشن ستارے جگمگا رہے تھے۔ عدم نے بھی ان کی راہ پر چلتے ہوئے صرف رومانی شاعری کی اور بے حد مقبول ہوئے۔ اردو زبان کے رومانی شاعر نے10 مارچ1981ء میں وفات پائی اور قبرستان ڈرائی پورٹ مغل پورہ کے صدر دروازے کے پاس دفن ہوئے۔

عبدالحمید عدم کی غزلوں میں ان کا مخصوص انداز جھلکتا ہے، جس میں ہلکا ہلکا سوز اور عشق و محبت کی دھیمی دھیمی آنچ ہے۔ انھوں نے روایتی موضوعات، خم و گیسو، گل و بلبل، شمع و پروانہ، شیشہ وسنگ کا استعمال کیا اور روایتی غزل کو مزید آبدار کیا ہے۔ان کے درجنوں شعری مجموعے شائع ہو چکے ہیں جن میں سےخرابات،نگار خانہ،چارہ دردرم آہو وغیرہ زیادہ مشہور ہیں۔