)جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور ملازمین پچھلے تین مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز سے محروم ہیں ، ڈاکٹر کلیم اللہ

ر حکومت بلوچستان صوبے کی سرکاری جامعات کی سالانہ گرانٹس ان ایڈز میں کم ازکم دس ارب روپے مختص کریں

اتوار 10 مارچ 2024 18:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 مارچ2024ء) جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، شاھ علی بگٹی ،نذیر احمد لہڑی، فریدخان اچکزئی، نعمت اللہ کاکڑ اور گل جان نے اپنے ایک مشترکہ مذمتی بیان میں اس امر پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا کہ ماہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے اور مارچ میں تعلیمی ادارے بھی کھل رہے ہیں لیکن جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور ملازمین پچھلے تین مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز سے محروم ہیں جبکہ ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام اور ملازمین کو تو ابھی تک اضافہ شدہ 35 فیصد تنخواہ اور ہاؤس ریکوزیشن ابھی تک نہیں دیا جارہا اس مسلسل مشکل حالات میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مجبورا بروز سوموار بتاریخ 11 مارچ سے جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ سریاب روڈ پر کیمپ لگایا جائے گا۔

(جاری ہے)

تمام اساتذہ کرام ،آفیسران اور ملازمین سے اپیل کی جاتی ہیں کہ وہ دن گیارہ بجے کیمپ میں بھرپور انداز میں شرکت کریں۔ بیان میں مرکزی و صوبائی حکومت، ایچ ای سی سے مطالبہ کیا کہ وہ جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام, آفیسران اور ملازمین کو ماہانہ تنخواہوں اور پنشن کی مکمل اور بروقت ادائیگی یقینی بنائے اور صوبے کی تمام جامعات خصوصا جامعہ بلوچستان کو درپیش مالی بحران کا مستقل حل نکالے اور حکومت بلوچستان صوبے کی سرکاری جامعات کی سالانہ گرانٹس ان ایڈز میں کم ازکم دس ارب روپے مختص کریں