پیپلز پارٹی عوام کے لئے ہے اور عوام کی خدمت کرتی رہے گی،میئر کراچی

میونسپل یوٹیلیٹی چارجز کا معاملہ عدالت میں پھنسا ہوا ہے جس سے کے ایم سی کو اب تک 9 ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے،بیرسٹرمرتضیٰ وہاب

جمعرات 14 مارچ 2024 17:46

پیپلز پارٹی عوام کے لئے ہے اور عوام کی خدمت کرتی رہے گی،میئر کراچی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مارچ2024ء) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کے ایم سی اور ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز سے ریٹائر ہونے والے افسران و ملازمین کے واجبات کی مد میں ساڑھے 10 ارب روپے واجب الادا ہیں،2011 سے 2017 کی مدت میں ریٹائر ہونے والے افسران و ملازمین کو آج 50کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم 763 ملازمین کو ادا کر رہے ہیں اور یہ سلسلہ بدستور جاری رکھا جائے گا، ہم تفریق و تنقید کی سیاست نہیں کرنا چاہتے، پیپلز پارٹی عوام کے لئے ہے اور عوام کی خدمت کرتی رہے گی، چارجڈ پارکنگ کے ڈی اے کا کام نہیں ہے ، کے الیکٹر ک کے ذریعے میونسپل یوٹیلیٹی چارجز کا معاملہ عدالت میں پھنسا ہوا ہے جس سے کے ایم سی کو اب تک 9 ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے، ان خیالات کا اظہار میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے تقریب تقسیم واجبات برائے ریٹائر افسران و ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر میونسپل کمشنر ایس ایم افضل زیدی، پیپلزلیبر بیورو کراچی کے صدر اسلم سموں، میئر کراچی کے ترجمان برائے سیاسی امور کرم اللہ وقاصی، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد، جمن دروان، مشیر مالیات کے ایم سی امتیاز ابڑو، ڈائریکٹر ویلفیئر محمود بیگ کے علاوہ مقامی رہنماء اور مختلف محکمہ جاتی سربراہان بھی موجود تھے، تقریب سے پیپلز لیبر بیورو کے صدر اسلم سموں نے بھی خطاب کیا، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہم وہ قرض جو ہم پر واجب نہیں تھے فرض سمجھ کر نبھا رہے ہیں، افسران و ملازمین کے بقایاجات ان کا حق ہے جو انہیں ملنا چاہئے تھا، میئر کراچی نے کہا کہ کابینہ نے کے ایم سی کے ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کے لئے 1.4 ارب روپے کے پیکیج کی منظوری دی ہوئی ہے، میں وزیراعلیٰ سے درخواست کروں گا کہ یہ رقم جلد مہیا کردی جائے تاکہ مزید ریٹائر افسران و ملازمین کو ادائیگی کی جاسکے، انہوں نے کہا کہ اگلے ساڑھے تین سالوں میں لوگ کراچی کو ترقی کرتا ہوا دیکھیں گے اور بلدیہ کے وسائل بہتر طور پر استعمال کریں گے، پوشیدہ چیزوں کو نکال کر شہر اور ملازمین کی فلاح کے لئے خرچ کریں گے، کے ایم سی میں کام کرنے والے تمام افسران و ملازمین ہمارے ہیں اور ہم ان کا بھرپور ساتھ دیں گے، میئر کراچی نے کہا کہ کئی سالوں سے ملازمین واجبات کی ادائیگی کے منتظر تھے آج ہم نے ان کے انتظار کو ختم کردیا ہے اور تمام واجبات ادا کردیئے ہیں، میئر کراچی نے میڈیا کے نمائندوں کے سوال کے جواب میں کہا کہ کراچی میں متعدد ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے ، ملیر ایکسپریس وے ایک بڑا پروجیکٹ ہے تکمیل کے بعد لوگوں کو شاہراہ فیصل کا متبادل راستہ ملے گا، کورنگی کاز وے پر فلائی اوور بنایا جا رہا ہے ، اسکیم 33 میں نالے کی تعمیر مکمل کی جا رہی ہے، عیسیٰ نگری میں سیوریج سسٹم کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے، قائد آباد مرغی خانہ برج پرانا ہوچکا ہے ہم نے ایک اسکیم بنائی ہے اور اس برج کی مرمت کے ساتھ ساتھ ایک چار لین کا ایک اور نیا برج تعمیر کیا جائے گا، اس طرح آٹھ لین کا برج ٹریفک کے لئے میسر ہوگا، عیدالاضحی کے حوالے سے کے ایم سی کی کونسل نے ایک قرارداد منظور کی ہے امید ہے کہ اس قرارداد پر عملدرآمد ہونے سے کے ایم سی کو 50 سے 60 کروڑ روپے کی آمدنی ہوگی، بولٹن مارکیٹ میں ہمارے پاس پارکنگ اسپیس موجود ہے لیکن 25 سال سے عدالت میں کیس زیر التواء ہے جس کے باعث کے ایم سی نہ تو بولٹن مارکیٹ سے آمدنی حاصل کرسکتی ہے اور نہ ہی شہریوں کو پارکنگ کی سہولت میسر آسکتی ہے، اس پارکنگ لاٹ میں 300 سے زائد گاڑیاں کھڑی ہوسکتی ہیں، کے ایم سی کی یہ اربوں روپے کی جائیداد ہے لیکن آمدنی صفر ہے، کچھ لوگ مافیا سے منسلک ہیں اور وہ کے ایم سی کی آمدنی میں رکاوٹ بنتے ہیں، انہوں نے کہا کہ سڑکیں بنانے ، پارکس تعمیر کرنے، نالوں کی صفائی ، اسٹریٹ لائٹس کی فراہمی، پلوں اور فلائی اوورز تعمیر کرنے کے لئے کے ایم سی کو آمدنی بہتر کرنے کی ضرورت ہے جب فنڈز زیادہ میسر آئیں گے تو صورتحال بھی بہتر ہوگی، میئر کراچی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اولڈ سٹی ایریا یا رام سوامی میں 80 گز کے پلاٹ پر پہلے ایک خاندان رہا کرتا تھا اب چھ چھ منزلہ عمارتیں کھڑی کردی گئی ہیں جس کا اثر سیوریج لائنوں پر پڑا ہے، اولڈ سٹی ایریا میں 19پمپنگ اسٹیشنز کے ذریعے سیوریج کا اخراج کیا جاتا ہے میں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ ان پمپنگ اسٹیشنوں کو لوڈشیڈنگ سے مبرا کردیں، اداروں کو آزادانہ کام کرنے دیا جائے تو کراچی کی صورتحال مزید بہتر ہوگی اور ہم کراچی کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے پرعزم ہیں�

(جاری ہے)