اٹلی نے غیر انسانی سلوک کے خوف سے فلسطینی کی اسرائیل حوالگی مسترد کر دی

جمعہ 15 مارچ 2024 17:43

روم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مارچ2024ء) ایک اطالوی اپیل کورٹ نے ایک مشتبہ فلسطینی مزاحمت کار کو اسرائیل بھیجنے سے انکار کرتے ہوئے کہاہے کہ اس کی حوالگی کی صورت میں اسے ظالمانہ، غیر انسانی یا ذلت آمیز سلوک کا خدشہ ہے۔عدالت نے اس 36 سالہ شخص کو عنان کمال عفیف یعیش کے نام سے شناخت کیا جو وسطی اٹلی سے گرفتار کیے گئے تین فلسطینیوں میں سے ایک تھا جن پر کسی غیر متعینہ ملک میں حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام تھا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیل نے یعیش کی حوالگی کے لیے درخواست دی لیکن اس کے وکیل نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ کی طرف سے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی حالتِ زار پر رپورٹیں پیش کرتے ہوئے درخواست کی مخالفت کی۔ایک تحریری فیصلے میں وسطی لاکیلا شہر میں تین ججوں کے ایک پینل نے دفاع کا ساتھ دیتے ہوئے کہا کہ اگر حوالگی کی درخواست منظور کی گئی تو یعیش کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

تاہم انہوں نے فیصلہ دیا کہ اسے اٹلی کی جیل میں ہی رکھا جانا چاہیے کیونکہ انہی الزامات کے تحت پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر سے اس سے تفتیش جاری ہے جن کی بنا پر اسرائیل نے اس کی حوالگی کی درخواست کی تھی۔سماعت میں ملزم کے خلاف الزام کے مرکزی مواد پر بحث نہیں کی گئی۔ اسرائیل نے بارہا کہا ہے کہ زیرِ حراست افراد اور قیدیوں کے ساتھ بین الاقوامی قانون کے مطابق سلوک کیا جاتا ہے۔غزہ کی پٹی میں فلسطینی گروپ حماس کے ساتھ برسرِ پیکار اسرائیل نے یعیش پر مغربی کنارے میں تلکرم پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والے ایک مسلح گروپ کی مالی معاونت کرنے کا الزام لگایا ہے جسے تلکرم بریگیڈ کہا جاتا ہے۔