ماہ مقدس کے ہر لمحے کو غنیمت جانتے ہوئے اللہ کو راضی کریں ، ذوالفقار طارقی

ہفتہ 16 مارچ 2024 23:06

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مارچ2024ء) اہل سنت و جماعت کے رہنما ذوالفقار علی طارقی قادری ڈاکٹر مزمل حسین قادری سیاسی و سماجی رہنما ڈاکٹر محمد ظاہر لانگو نے افطار پارٹی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس ماہ مقدس کے ہر لمحے کو غنیمت جانتے ہوئے اللہ کو راضی کریں اور وطن عزیز فلسطین کشمیر کی خوشحالی سلامتی اور اٴْمت کے اتحاد کے لئے دعائیں کریں رمضان المبارک ایک ایسا مقدس مہینہ ہے جس میں روزہ دار کے منہ سے نکلی ہوئی ہر دعا اللہ قبول کرتا ہے اللہ رب العزت کو روزہ دار کا اخلاص اور تقویٰ بے حد محبوب ہے روزہ بھوکے پیاسے رہنے کا نام نہیں ہے بلکہ اللہ کی رضا کیلئے خلوص نیت کے ساتھ گناہوں سے بچنے اور مخلوق خدا کی مدد کرنے کا نام ہیہم خوش قسمت ہیں کہ اللہ رب العزت نے ہمیں ہماری زندگیوں میں ایک بار پھر اس ماہ مقدس کی برکات سمیٹنے کی توفیقات سے نوازا ہے روزہ کی روح صبر و تحمل کا مظاہرہ اور خدمت خلق ہے انہوں نے کہا کہ اس ماہِ مقدس کا تقاضہ یہ ہے کہ مسلمان تاجر اشیائ خورد نوش کی قیمتوں میں دیگر مہینوں کے مقابلے میں کمی کریں بجائے اِس کے کساد بازاری کر کے ماہ رمضان کے آخر میں وہ ہی رقم اپنے ملازمین اور غریبوں میں بانٹ کر یہ بتانے کی کوشش کریں کہ دیکھو ہم کتنے سخی ہیں اِس سے بہتر ہے کہ تاجر حضرات اپنا منافع کم کریں تاکہ اِس بات کا فائدہ ایک عام صارف کو پہنچے یاد رکھیئے اگر آپ کے پاس مارکیٹ سے ریٹ کم ہوں اور مہنگی اشیائ کے بجائے مناسب اور کم قیمت پراشیائ خورد و نوش کی فراوانی عام ہو تو آپ ہر مسلمان کی دعا میں شامل ہوسکتے ہیں لیکن بدقسمتی سے رمضان کا مقدس مہینہ آتے ہی مہنگائی آسمان کو چھونے لگتی ہے اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگتی ہیں اورایک عام آدمی کے لیے اپنی محدود آمدنی میں زندگی کی ضرورتیں پوری کرنا مشکل ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے صرف عام مسلمان ہی نہیں ہر طبقہ متاثر ہوتا ہے جب کہ اگر دیکھا جائے تو یہ صورتِ حال مسلم معاشرے میں کسی طرح بھی مناسب نہیں مذہب اسلام رواداری اور حٴْسن سلوک کا مذہب ہے اور یہ امر ہر حوالے سے ہی افسوس ناک ہیاس میں ذمہ داری ریاست کی بھی ہے کہ وہ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں اور اِس مقدس ماہ میں ناجائز منافع خوروں کے خلاف موثر کارروائی کرے اور جس طرح یورپی ممالک میں کرسمس کے موقع پر ہر حکومت اپنے ملک میں تاجر حضرات کو رعایت دے کر اِس کا فائدہ عام صارف کو پہنچاتی ہے بالکل اسی طرح وطنِ عزیز کے حکمرانوں کو بھی رمضان پیکج متعارف کروانے کی ضرورت ہے تاکہ عام اشیائ کی قیمتوں کو بڑھنے سے روکا جاسکے اور مصنوعی بحران لاکر قیمتیں بڑھانے والے عناصر کے خلاف موثر اقدامات کئے جاسکیں ہر سال اِس بابت رمضان سے قبل وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے اعلانات کئے جاتے رہے ہیں مگر وہ سب صرف زبانی کلامی ہوتے ہیں عملاً کچھ نہیں ہوتا اور مہنگائی رمضان کے آتے ہی زور و شور سے بڑھنے لگتی ہے اس لئے عملی موثر اقدامات بہرحال ریاست اور حکومت ہی کی ذمہ داری ہیاستطاعت رکھنے والے خریداروں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اشیائ مہنگے داموں نہ خریدیں اور یہ سوچیں کہ اگر وہ مہنگے داموں خریدیں گے تو اِن سے کم آمدنی والے مسلمان بھائیوں کو بھی اسی نرخ پر وہ سامان خریدنا پڑے گا اگر سب عزم کرلیں کہ وہ مناسب قیمتوں سے بڑھ کر اشیاء کی خریداری نہیں کریں گے تو دکاندار ازخود مجبور ہوں گے کہ مناسب قیمتوں پر چیزوں کو فروخت کریں وہ تمام تاجر جو بڑھ چڑھ کر صدقات اور خیرات دیتے ہیں اگر وہ اپنا منافع کم کرکے ایک عام صارف کو فائدہ پہنچائیں گے یقین مانیں اٴْس سے زیادہ دلی سکون ملے گا ضرورت اِس امر کی ہے کہ ہم سب اپنی اپنی ذمہ داری محسوس کریں تو معاشرے میں سدھار لانے اور مثبت سوچ کو پروان چڑھنے میں دیر نہیں لگے گی۔