یونانی قومی پارلیمان نے نجی غیر ملکی یورنیورسٹیاں کھولنے کی اجازت دینے کے لئے نئے قانون کی منظوری دے دی

پیر 18 مارچ 2024 10:50

ایتھنز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مارچ2024ء) یونان کی قومی پارلیمان نے نئی قانون سازی کرتے ہوئے نجی غیر ملکی یونیورسٹیوں کو یورپی یونین کے اس رکن ملک میں اپنی شاخیں اور کیمپس کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق یونان میں اس موضوع پر پارلیمان میں پیش کردہ مسودہ قانون کے خلاف ملکی طلبہ گزشتہ کئی ہفتوں سے یہ کہتے ہوئے احتجاج کر رہے تھے کہ نجی غیر ملکی یونیورسٹیاں کھلنے سے اندرون ملک سرکاری یونیورسٹیوں سے حاصل کردہ ڈگریوں کی اہمیت کم ہو جائے گی،تاہم پارلیمانی ارکان نے گزشتہ روز وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکس کی حکومت کی طرف سے پیش کردہ قانونی مسودے کی منظوری کے لئے 300 رکنی قومی پارلیمان میں گزشتہ روز ووٹنگ ہوئی جس کی حمایت میں 159 اوت مخالفت میں 141 ووٹ پڑے۔

(جاری ہے)

یونانی وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکس کی اس قانون سازی کے دفاع میں دلیل یہ تھی کہ ان کی حکومت ان بیسیوں ہزار طلبہ کی یونان سے بیرون ملک روانگی کو روکنا چاہتی ہے، جو ہر سال اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے دیگر، زیادہ تر مغربی ممالک کا رخ کرتے ہیں۔ وزیراعظم کے مطابق ان کی حکومت کے اس اقدام کا مقصد ملکی نوجوانوں کے بیرون ملک حصول تعلیم کے لیے جانے کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ان مالیاتی اثرات کا تدارک بھی ہے، جس کے ذریعے ایک دہائی سے شدید مالیاتی بحران کے شکار ملک یونان کی اقتصادی بحالی کی کوششوں کو زیادہ نتیجہ خیز بنانا مقصود ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس قانون سازی سے یونان کو یورپی یونین کے دیگر رکن ممالک کی تعلیمی پالسییوں سے ہم آہنگ بھی بنایا جا سکے گا، جہاں نجی غیر ملکی یونیورسٹیوں کو اپنی شاخیں قائم کرنے کی اجازت دیئے جانے کے ساتھ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں صحت مند مسابقت کو فروغ ملا ہے۔