ٹیلنٹ کسی کی میراث نہیں، جسے ننھے وی لاگر محمد شیراز نے سچ ثابت کر دکھایا

پیر 18 مارچ 2024 21:57

گلگت بلتستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2024ء) ٹیلنٹ کسی کی میراث نہیں، جسے ننھے وی لاگر محمد شیراز نے سچ ثابت کر دکھایا، 6 سالہ شیراز پہلی جماعت کا طالب علم ہے مگر اپنے وی لاگز میں اعتماد اور معصوم اداوں کے باعث ہر ایک کی توجہ کا باعث بن چکا ہے۔معصوم انداز، پراعتماد لب و لہجہ، گلابی اردو، مسکراتا چہرہ لوگوں کو شیراز کی طرف راغب کرتاہے، ننھے وی لاگر محمد شیراز کا تعلق سیاچن کے نواحی گاوں غورسے سے ہے۔

شیراز اپنی ہر ویڈیو میں پر اعتماد، منفرد اور اس خوبصورت انداز سے اپنی زندگی کے تجربے کو بیان کرتا ہے کہ دیکھنے والے دنگ رہ جاتے ہیں کہ اتنی کم عمری میں بھی یوں ہر واقعہ بیان کیا جا سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ویڈیو اپ لوڈ ہوتے ہی لاکھوں لوگ اسے دیکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

بچے تو ویسے ہی معصوم ہوتے ہیں ان کی ہر ادا میں معصومیت جھلکتی ہے مگر شیراز سپیشل ٹیلنٹ ہے جس کا ثبوت اس کی بنائی گئی ہر ویڈیوز ہیں، کسی ایئر پورٹ کا تعارف کروانا ہو یا کسی علاقے، ہوٹل یا کسی مقام کا شیراز سے بہتر کوئی نہیں جانتا۔

شیراز اپنی کمسن بہن کے ساتھ ادائیں کرتا یوں اس علاقے کی تفصیلات بتاتا ہے کہ ویڈیو دیکھنے والا اپنے آپ کو اس کا حصہ محسوس کرنے لگتا ہے۔کم مگر بلا کا اعتماد، شیراز کی بنائی گئی ویڈیو کو حقیقت کے قریب تر کرتا ہے، چھوٹا ہو یا بڑا سب سے کس انداز میں گفتگو کرنا ہے شیراز خوب جانتا ہے، وہ جہاز میں اپنے پہلے سفر کی داستان اس خوبصورت انداز سے بیان کرتا ہے کہ دیکھنے والے بھی تعریف کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔شیراز کو دیکھ کر یہ ثابت ہوتا ہے کہ ٹیلنٹ کسی کی میراث نہیں، اس کیلئے عمر کی بھی کوئی قید نہیں، وہ اس انداز سے ویڈیو بناتا ہے کہ ہر ویڈیو میں اس کے علاقے کی جھلک بھی دکھائی دیتی ہے۔

متعلقہ عنوان :