دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت ضروری نہیں، فتویٰ جامعہ نعیمیہ

اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ایک مرد مسلمان 4 عورتوں سے نکاح کر سکتا ہے،مفتیان کرام پہلی بیوی سے تحریری اجازت نہ طلب کرنے پر سزا دینا شرعی احکام سے متصادم ہے نکاح انسان کی فطری ضرورت ، اسلام نے اسے انسانی بقاء و تحفظ کیلئے ضروری قرار دیا

پیر 18 مارچ 2024 23:10

دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت ضروری نہیں، فتویٰ جامعہ نعیمیہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2024ء) دارالعلوم جامعہ نعیمیہ سے فتویٰ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی مرد کو دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری نہیں، اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ایک مرد مسلمان 4 عورتوں سے نکاح کر سکتا ہے، قرآ ن وحدیث میں دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت لینے کا کہیں بھی ذکر نہیں، دوسری شادی کے لئے پہلی بیوی سے تحریری اجازت نہ طلب کرنے پر سزا شرعی احکام سے متصادم ہے۔

فتویٰ جاری کرنے والوں میں مفتی ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، مفتی محمد عمران حنفی، مفتی قیصر، شہزاد نعیمی، مفتی ندیم قمر، مفتی ندیم شازلی شامل ہیں۔ فتوی میں مزید کہاکہ نکاح انسان کی فطری ضرورت ہے اسلام نے نکاح کو انسانی بقاء و تحفظ کیلئے ضروری قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

نکاح اعمال صالحہ کی طرح ایمان کے کامل ومضبوط ہونے کا سبب و ذریعہ ہے اور ایک سے زیادہ نکاح کرنے سے صحت مند صاحب حیثیت مرد کے ایمان کی مضبوطی ہوگی۔

یہی وجہ ہے کہ اسلام میں چار عورتوں سے نکاح کرنے کی اجازت ہے۔ قرآن کریم میں ارشاد ہے… ’’ان عورتوں سے نکاح کرو جو تمہیں پسند ہوں وہ دو، دو، تین تین اور چار چار پھر اگر تمہیں اس بات کا ڈر ہوکہ تم انصاف نہیں کر سکو گے تو صرف ایک عورت سے نکاح کرو‘‘ (سورة النسائ)۔ فتویٰ میں مزید کہا گیا ہے کہ لاہور کی فیملی کورٹ نے پہلی بیوی سے اجازت لئے بغیر دوسرا نکاح کرنے پر ایک مرد کو سات ماہ قید اورپانچ لاکھ جرمانہ کیا ہے یہ فیصلہ قرآن وسنت کے صریح خلاف ہے، یہ فیصلہ غیرشرعی ہے اسے واپس لیا جائے، خود اللہ تعالی نے اپنے بندوں کو اجازت دی ہے کہ ایک مسلمان مرد چار نکاح کر سکتا ہے، آئین پاکستان کی رو سے پاکستان میں کوئی قانون بھی قرآن و سنت کے خلاف نہیں بن سکتا، عدالت مذکورہ مرد کود ونوں بیویوں کے حقوق پورا کرنے کا کہہ سکتی ہے مگر سزانہیں دے سکتی، اس طرح کے معاملات کو شرعی عدالت اور مفتیان کرام سے رہنمائی لے کرحل کئے جائیں۔