پاکستان میں ایکس کی بندش دوسرے ماہ میں داخل

ملک میں ڈیجیٹل مواصلات تک رسائی اور اظہار رائے کی آزادی کے حوالے سے سوالات اٹھنے لگے

منگل 19 مارچ 2024 16:00

پاکستان میں ایکس کی بندش دوسرے ماہ میں داخل
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2024ء) پاکستان میں سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس کی بندش نے ایک ماہ کا ہندسہ عبور کر لیا ہے،اس طویل بندش سے ملک میں ڈیجیٹل مواصلات تک رسائی اور اظہار رائے کی آزادی کے حوالے سے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ایکس جسے ابتدائی طور پر 17 فروری کو بلاک کیا گیا تھا ، 19مارچ تک پاکستان بھر میں صارفین کے لئے قابل رسائی نہیں ہے۔

اس عرصے کے دوران ایکس کو متعدد بارمختصروقت کے لیے بحال کیا گیا تھا جس سے صارفین کو صرف 10 سے 15 منٹ کے وقفے تک رسائی حاصل ہوئی۔اس بندش کے جواب میں پاکستانی صارفین کی ایک بڑی تعداد ایکس تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این(کا سہارا لے رہی ہے۔تاہم، انہیں مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ ایسی رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ حکومت وی پی این کو بھی بلاک کررہی ہے۔

(جاری ہے)

مختلف پلیٹ فارمزسے استفسار کے باوجود پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی ای)یا وزارت داخلہ کی جانب سے اس پلیٹ فارم تک رسائی کی غیر یقینی صورتحال کے خاتمے سے متعلق کوئی واضح جواب یا یقین دہانی نہیں کروائی گئی ہے۔پاکستان میں ایکس کی بندش دوسرے مہینے میں داخل ہونے کے ساتھ ہی آئی ٹی کے شعبے پر اس کے اثرات کے بارے میں بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

نجی ویب سائٹ پروپاکستانی کے مطابق سابق وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمرسیف نے اس حوالے سے اپنی ذاتی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں ٹوئٹریا انٹرنیٹ جیسے کسی بھی پلیٹ فارم پر پابندی عائد نہیں کی جانی چاہییانہوں نے نوجوانوں اور عالمی برادری سے رابطے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مشورہ دیا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے پروپیگنڈا کرنے والے افراد کی نشاندہی کی جانی چاہیے اور ان پر تنقید کی جانی چاہیے تاکہ سماجی نظم و ضبط برقرار رکھا جا سکے۔