بغیر منظوری کے کثیر المنزلہ عمارت بنانے کیخلاف درخواست کی سماعت

عدالت نے ایس بی سی اے کو درخواست گزار کے گھر کے نقشے کی جانچ پڑتال کا حکم دیتے ہوئے الاٹیز کو نوٹس جاری کردیئے

بدھ 20 مارچ 2024 17:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2024ء) سندھ ہائی کورٹ نے بغیر منظوری کے کثیر المنزلہ عمارت بنانے کیخلاف درخواست پرایس بی سی اے کو درخواست گزار کے گھر کے نقشے کی جانچ پڑتال کا حکم دیتے ہوئے الاٹیز کو نوٹس جاری کردیئے۔بدھ کو سندھ ہائیکورٹ میں بغیر منظوری کے کثیر المنزلہ عمارت بنانے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ لیاری نیا آباد بلاک ایک میں 8 منزلہ عمارت بنائی گئی ہے۔

بغیر منظوری کے اتنی بلند و بالا عمارت بنائی گئی۔ ایس بی سی اے نے دعوی کیا کہ بلڈنگ کو مسمار کر دیا لیکن بلڈنگ وہیں کی وہیں ہے۔ جسٹس صلاح الدین پہنور نے درخواستگزار سے استفسار کیا کیوں مقدس مہینے میں غریبوں کو گھروں سے بے دخل کرنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

کتنے کا فلیٹ ہے اس بلڈنگ میں۔ درخواستگزار نے موقف اپنایا کہ ایک فلیٹ 20 لاکھ تک کا ہوگا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کسی غریب نے 20 لاکھ کا گھر لیا تو اس کو تڑوانے چلے آئے۔

جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کسی امیر کی کثیر المنزلہ عمارت ہوتی تو کبھی نہیں آتے آپ۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ درخواستگزار کا اپنا گھر بھی بغیر منظوری بنا ہوا ہوگا۔ درخواستگزار نے بتایا کہ میں 60 گز کے مکان میں رہتا ہوں۔ لیاری میں کلری تھانہ کی حدود میں کارا بھائی کریم جی روڈ پر عمارت تعمیر کی گئی ہے۔ عدالت نے ایس بی سی اے کو درخواست گزار کے گھر کے نقشے کی جانچ پڑتال کا حکم دے دیا۔عدالت نے درخواست پر الاٹیز کو بھی نوٹس جاری کردیئے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دیکھا جائے کہ خود درخواستگزار کے گھر کا نقشہ منظور شدہ ہے یا نہیں۔