مونال ریسٹورنٹ لیز کیس، سپریم کورٹ کا اصل دستاویزات پیش کرنے کا حکم

لیز کی کتنی رقم طے ہوئی؟ کس اکاؤنٹ میں بھیجی گئی؟ مکمل تفصیل فراہم کریں، نیشنل پارک ایریا میں کتنے ریسٹورنٹس ہیں؟ ان کی تفصیلات ایک ماہ میں فراہم کی جائیں۔ عدالتی حکمنامہ

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 21 مارچ 2024 15:37

مونال ریسٹورنٹ لیز کیس، سپریم کورٹ کا اصل دستاویزات پیش کرنے کا حکم
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 مارچ 2024ء ) سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ کی لیز کے کیس میں اصل دستاویزات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کے حوالے سے سماعت کی، عدالت عظمیٰ نے مونال اور آر وی ایف ڈائریکٹوریٹ کے درمیان معاہدہ اور اصل دستاویزات پیش کرنےکا حکم دے دیا، اس حوالے سے سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ لیز کی کتنی رقم طے ہوئی؟ کس اکاؤنٹ میں بھیجی گئی؟ مکمل تفصیل فراہم کریں۔

عدالتی حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے تسلیم کیا آر وی ایف ڈائریکٹوریٹ کا سی ڈی اے کے ساتھ معاہدہ درست نہیں تھا، اٹارنی جنرل نے بتایا لیز معاہدہ وفاقی حکومت کی اتھارائیزیشن کے بغیر ہوا، مونال ریسٹورنٹ کے وکیل نے بتایا نیشنل پارک ایریا میں اور بھی ریسٹورنٹس ہیں، جس پر نیشنل پارک میں مونال ریسٹورنٹ کے ساتھ ساتھ دیگر ریسٹورنٹس کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ نیشنل پارک ایریا میں کتنے ریسٹورنٹس ہیں، لیز کے معاہدے کب ہوئے؟دیگر ریسٹورنٹس کتنا کرایہ ادا کرتے ہیں، لیز کی مدت کتنی ہے، اس کی تفصیلات بھی دی جائیں، ان ریسٹورنٹس کے معاہدوں کی کاپیاں بھی پیش کرنے کی ہدایت کردی گئی، نیشنل پارک ایریا میں ریسٹورنٹس کی تفصیلات ایک ماہ میں فراہم کی جائیں۔ عدالت عظمیٰ نے حکمنامہ میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ آفس تفصیلات آنے کے بعد ریسٹورنٹس کو نوٹس جاری کرے، عدالت کے علم میں لایا گیا نیشنل پارک کی حد بندی ہو رہی ہے، حد بندی کا عمل مکمل ہونے کے بعد سی ڈی اے تفصیلات جمع کرائے، نیشنل پارک آرڈیننس کو عوام کی تعلیم اور ریسرچ کیلئے دستیاب ہونا چاہیے، نیشنل پارک کو محفوظ بنانے کیلئے فریقین تجاویز دے سکتے ہیں۔