غزہ کی 35 فی صد عمارتیں ملبے کا ڈھیر، سیٹلائٹ فوٹیج کے خوفناک مناظر

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے کے دوران 35 فیصد عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں،رپورٹ

جمعہ 22 مارچ 2024 14:45

غزہ کی 35 فی صد عمارتیں ملبے کا ڈھیر، سیٹلائٹ فوٹیج کے خوفناک مناظر
مقبوضہ غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2024ء) اقوام متحدہ کے سیٹلائٹ سینٹر کی طرف سے تجزیہ کردہ سیٹلائٹ امیجز سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیلی جنگ کا شکار فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے کے دوران 35 فیصد عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق غزہ کی پٹی میں صحت کے حکام کا کہنا تھا کہ7اکتوبر کے حملے کے بعد اسرائیل کی جانب سے شروع کی گئی مہم کے نتیجے میں تقریبا 32 ہزار فلسطینی مارے گئے۔

اس کی تشخیص میں مرکز نے 29 فروری کو جمع کی گئی ہائی ریزولوشن سیٹلائٹ تصاویر کا استعمال کیا۔ان کا موازنہ حالیہ تنازعات کے پھیلنے سے پہلے اور بعد میں لی گئی تصاویر سے کیا۔یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ غزہ کی پٹی کی تمام عمارتوں میں سے 35 فیصد یعنی 88,868 عمارتیں یا مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 31,198 عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوئیں، 16,908 عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا اور 40,762 عمارتوں کو معمولی نقصان پہنچا۔

مرکزنے مزید کہا کہ اس میں جنوری میں لی گئی تصاویر کی بنیاد پر کیے گئے پچھلے جائزے کے مقابلے میں تقریبا 20,000 عمارتوں کا اضافہ شامل ہے جس میں کل عمارتوں کا 30 فیصد تباہ یا تباہ ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ خان یونس اور غزہ کے علاقوں میں سب سے زیادہ نقصان ہوا، کیونکہ خان یونس میں 12,279 اضافی عمارتوں کو نقصان پہنچایا، اورغزہ شہرمیں 2010 عمارتیں تباہ ہوئیں۔ سب سے زیادہ نقصان خان یونس شہر میں ہوا، جہاں 6,663 اضافی عمارتیں تباہ ہوئیں۔