حکومت نے درجنوں کاروباروں کیلئے پوائنٹ آف سیل سسٹم لازمی قرار دے دیا

پوائنٹ اف سیل سسٹم کیلئے کاروباری اداروں کو ایف بی آر کے منظور کردہ سافٹ ویئر اور ہارڈویئر نصب کرنا ہوں گے

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 23 مارچ 2024 11:24

حکومت نے درجنوں کاروباروں کیلئے پوائنٹ آف سیل سسٹم لازمی قرار دے دیا
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 مارچ 2024ء ) وفاقی حکومت نے ملک بھر میں درجنوں کاروباروں کیلئے پوائنٹ آف سیل سسٹم لازمی قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے یکم جولائی 2024 سے نجی سکولوں، ہسپتالوں، بڑے پرچون فروشوں، ہوٹلوں، فٹنس سینٹرز سمیت درجنوں کاروباروں کے لیے پوائنٹ آف سیل سسٹم لازمی قرار دے دیا ہے، اس حوالے سے ایف بی ار نے ایس ار او 428 (I)/2024 جاری کر دیا، جس کے تحت پوائنٹ اف سیل سسٹم کیلئے کاروباری اداروں کو ایف بی آر کے منظور کردہ سافٹ ویئر اور ہارڈویئر نصب کرنا ہوں گے، ایف بی آر نے ایسی ڈیوائسز فروخت کرنے والے وینڈرز سے کہا ہے کہ وہ لائسنس کے حصول کے لیے درخواستیں دیں۔

بتایا گیا ہے کہ درجنوں پروفیشنل سروس پرووائڈرز، ہیلتھ کیئر پرووائڈرز ریٹیلرز بشمول مینوفیکچرر کم ریٹیلرز، ہول سیل، ریٹیلرز، امپورٹ کم ریٹیلرز کو ان کاروباروں کی فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے جہاں پوائنٹ اف سیل لازمی ہے، ایف بی ار نے فارن ایکسچینج کمپنیوں، کلبز، نجی تعلیمی اداروں نجی ہسپتالوں، ریسٹورنٹس، ہوٹلز، گیسٹ ہاؤسز، شادی ہالوں، کوریئر سروسز، بیوٹی پارلرز، ہیلتھ کلبز، میڈیکل سروسز لیبارٹریوں، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس اور پرچون سروشوں کو اپنی تنصیبات پر پوائنٹ اف سیل نصب کرنے کی ہدایت کردی جو ایف بی ار کے نظام سے منسلک ہوگا۔

(جاری ہے)

جن کاروباروں کو پوائنٹ آف سیل نصب کرنے کے لیے کہا گیا ہے ان میں سڑک کے ذریعے انٹرسٹی سفر کی سہولت فراہم کرنے والے ٹرانسپورٹرز بھی شامل ہیں، ایسے فوٹوگرافرز، ویڈیو گرافرز اور ایونٹ مینجرز پر بھی اس نئے قانون کا اطلاق ہوگا جو 50 ہزار سے زائد فی ایونٹ فیس لیتے ہیں، اس سے کم فیس لینے والوں پر نئے قانون کا اطلاق نہیں ہوگا۔ معلوم ہوا ہے کہ طب کے شعبے میں دندان سازوں، پلاسٹک سرجنز، جانوروں کا علاج کرنے والے طبی ماہرین، ایکس رے لیبارٹریوں سمیت ہر طرح کے ایسے طبی ادارے کو پوائنٹ اف سیل نصب کرنا ہوگا جہاں 500 روپے سے زائد فیس لی جا رہی ہے، نجی اسکولز ، کالجز، جامعات، پروفیشنل انسٹیٹیوشنز اور ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز میں بھی پوائنٹ آف سیل سسٹم کی تنصیب لازمی ہے جہاں پر فی بچہ ایک ہزار روپے سے زائد فیس وصول کی جا رہی ہے، جہاں فی بچہ فیس ایک ہزار روپے سے کم ہے وہاں پر پوائنٹ آف سیل سسٹم کی تنصیب لازمی نہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ ایف بی ار نے ان کاروباروں کا بھی ذکر کیا ہے جہاں پر پوائنٹ اف سیلز درکار نہیں ہوگی، ان میں 45 مرںع فٹ سے کم جگہ پر قائم نان اے سی ہوٹلز اور چھوٹے نان اے سی ریسٹورنٹس شامل ہیں، اسی طرح جو ریٹیلرز کسی قومی یا بین الاقوامی چین سے منسلک ہیں انہیں الگ سے پوائنٹ آف سیل سسٹم نصب کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، وہ چھوٹے ریٹرز بھی اس نئے قانون سے مستثنی ہیں جہاں پچھلے 12 مہینے میں بجلی کا مجموعی بل 12 ہزار سے کم آیا ہو۔

ایف بی آر نے کہا ہے کہ وہ ریٹیلر جن کی دکان ایک ہزار مربع گز سے چھوٹی ہے، جن بیوٹی پارلرز، کلینکس میں ایئر کنڈیشنر نہیں انہیں بھی پوائنٹ آف سیل سسٹم کی تنصیب کے قانون سے استثنیٰ حاصل ہوگا، انٹرسٹی سفر کی سہولت میسر کرنے والے وہ ٹرانسپورٹر بھی اس قانون سے مستثنیٰ ہیں جن کی گاڑیوں کی تعداد 5 سے کم ہے یا جن کی گاڑیوں میں ایئر کنڈیشنڈ نہیں ہے۔