غزہ کے مزید دو ہسپتالوں کا اسرائیلی محاصرہ، فلسطینیوں کے انخلا کا مطالبہ

غزہ کے مرکزی الشفا اسپتال میں جاری جھڑپوں میں 480 مزاحمت کاروں کو پکڑ لیا،اسرائیلی فوج

پیر 25 مارچ 2024 12:49

مقبوضہ غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2024ء) فلسطینی صلیبِ احمر نے کہا ہے کہ اسرائیلی افواج نے شدید گولہ باری کے دوران طبی ٹیموں کو گھیرے میں لے کر غزہ کے مزید دو ہسپتالوں کا محاصرہ کر لیا اور اسرائیل نے کہا کہ اس نے غزہ کے مرکزی الشفا اسپتال میں جاری جھڑپوں میں 480 مزاحمت کاروں کو پکڑ لیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی افواج کہتی ہیں کہ فلسطینی انکلیو کے ہسپتال جہاں پانچ ماہ سے زائد عرصے سے جنگ جاری ہے، اکثر حماس کے ٹھکانوں اور ہتھیاروں کے گڑھ کے طور پر استعمال ہوتے رہے ہیں۔

حماس اور طبی عملہ اس کی تردید کرتا ہے۔فلسطینی ہلالِ احمر نے کہا کہ اس کا ایک عملہ اس وقت مارا گیا جب اسرائیلی ٹینکوں نے شدید بمباری اور گولہ باری کے درمیان جنوبی شہر خان یونس میں العمل اور النصر ہسپتالوں کے ارد گرد کے علاقوں میں اچانک کارروائی کی۔

(جاری ہے)

ہلالِ احمر نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی بکتر بند افواج نے العمل ہسپتال کو سیل کر دیا اور اس کے اطراف میں بڑے پیمانے پر مسماری کی کارروائیاں کیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہماری تمام ٹیمیں اس وقت انتہائی خطرے میں ہیں اور مکمل طور پر غیر متحرک ہیں۔اس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی افواج اب العمل کے احاطے سے عملے، مریضوں اور بے گھر لوگوں کو مکمل طور پر نکالنے کا مطالبہ کر رہی ہیں اور اس کے مکینوں کو زبردستی نکالنے کے لیے علاقے میں دھوئیں کے بم برسا رہی ہیں۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کی افواج خان یونس میں "انفراسٹرکچر" کو نشانہ بنا رہی ہیں جو بہت سے مزاحمت کاروں کے جمع ہونے کے مقامات کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

حماس فوجی مقاصد کے لیے ہسپتالوں کے استعمال کی تردید کرتی ہے اور اسرائیل پر شہری اہداف کے خلاف جنگی جرائم کا الزام عائد کرتی ہے۔غزہ کی وزارتِ صحت کہتی ہے کہ اسرائیلی افواج نے غزہ شہر کے شمال میں واقع الشفا میں درجنوں مریضوں اور طبی عملے کو حراست میں لے لیا ہے جو ایک ہفتے سے اسرائیلی قبضے میں ہے۔الشفا صحت کی ان چند سہولیات میں سے ایک ہے جو شمالی غزہ میں جزوی طور پر فعال ہیں اور - دوسرے ہسپتالوں کی طرح - تقریبا 20 لاکھ شہریوں میں سے کچھ کو پناہ دیئے ہوئے ہے جو جنگ سے بے گھر ہونے والی غزہ کی 80 فیصد آبادی ہے۔

خان یونس کے رہائشیوں نے بتایا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے النصر ہسپتال کے قریب ایک مغربی محلے میں بھی شدید فضائی اور زمینی آگ کی آڑ میں پیش قدمی کی۔صحت کے حکام نے بتایا کہ مصر کے سرحدی شہر پر واقع غزہ کے سب سے جنوبی قصبے رفح میں جو غزہ کی بے گھر آبادی کے نصف کے لیے آخری پناہ گاہ بن گیا ہے، ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں سات افراد ہلاک ہو گئے۔

متعلقہ عنوان :