گیس کی بڑھتی قیمتیں انڈسٹری کے لیے مشکلات پیدا کریں گی، فوری کمی کی جائے‘ کاشف انور

روز مرہ کے استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں بھاری اضافہ روکنا ممکن نہیں رہے گا‘عدنان خالد بٹ

پیر 25 مارچ 2024 17:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2024ء) پیپر،بورڈاور پیکیجنگ ،فوڈ اور کنفکشنری کے وفود نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور اور نائب صدر عدنان خالد بٹ سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے موقع پر کہا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ انڈسٹری کو بھاری نقصان پہنچا رہا ہے،بھاری بلوں کی وجہ سے صنعتکاروں نے گیس کے کمرشل میٹرز منقطع کروانا شروع کردئیے ہیں، حکومت انڈسٹری کی مشکلات کا ادراک کرے اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے بجائے کمی لائے۔

وفد نے لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور اور نائب صدر عدنان خالد بٹ کو گیس کی قیمتوں میں بارہا اضافے کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات سے آگاہ کیا۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران گیس کی قیمتوں میں چار سو فیصد اضافہ ہوچکا ہے جبکہ مزید اضافے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

انڈسٹری کو پہلے ہی بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، ایسے میں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ مسائل میں مزید اضافہ کررہا ہے۔

اس سے صنعتی شعبے کی مشکلات میں اضافہ اور برآمدات پر منفی اثرات مرتب ہونگے ۔انہوں نے کہا کہ روز مرہ کے استعمال کی اشیاء بالخصوص فوڈ اینڈ کنفکشنری آئٹمزکی قیمتوں میں بھاری اضافہ روکنا ممکن نہیں رہے گا۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ صنعتی شعبے کے لیے چیلنجز بڑھ جائیں گے ۔ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے برآمدی شعبے کی پیداواری لاگت بڑھ رہی ہے اور پاکستانی مصنوعات کو عالمی منڈی میں دشوار یاں درپیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گیس کاروباری شعبے کے لیے بہت اہم ہے، اس کی قیمتوں میں اضافہ مینوفیکچرنگ سیکٹر کی گروتھ روک دے گا۔ انہوں نے کہا کہ صنعت و تجارت سے متعلق فیصلے کرتے ہوئے سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں ضرور لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کرنے کے بجائے گیس اور بجلی کی مفت فراہمی بند کی جائے، لائن لاسز روکے جائیں ،گیس کے نئے ذخائر تلاش کیے جائیں اور توانائی کے متبادل ذرائع پر بھی کام تیز کیا جائے تاکہ مینوفیکچرنگ سیکٹر کو سستی توانائی میسر ہو ، برآمدات بڑھیں اور معاشی مشکلات کم ہوں۔