ایف بی آر نے ایس آر اوز کی فیکٹری کی صورت اختیار کر لی ہے ‘ ریو نیو ایڈوئزرز ایسوسی ایشن

ایس آر او 350(1)2024 میں ترامیم نہ کی گئیں تو احتجاج شروع ہونے کا اندیشہ ہے‘ چیئرمین عامر قدیر

جمعرات 28 مارچ 2024 12:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2024ء) ریو نیو ایڈوائزرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عامر قدیر نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں جب کاروبار کیلئے ماحول کو سازگار بنانا چاہیے اس کے برعکس مشکلات پیدا کی جارہی ہیں ،اصلاحات نہ ہونے کی وجہ سے ایف بی آر نے ایس آر اوز کی فیکٹری کی صورت اختیار کر لی ہے جس سے خوف و ہراس پھیل رہا ہے ۔

(جاری ہے)

ٹیکس بار ز کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر صرف یہ تصویر کشی کرتا ہے کہ ہر ٹیکس پیئر چور ہے ،ایس آر او 350(1)2024 کیا ہے ۔

اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر ایس آر او جاری کر دئیے جاتے ہیں جس سے پیچیدگیاں جنم لیتی ہیں ۔ اگر حکومت نے مذکورہ آر او کی خامیاں دور نہ کیں تو اس کے خلاف احتجاج شروع ہونے کا اندیشہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایز آف ڈوئنگ پالیسی پر عمل پیرا ہونے کی بجائے مہم جوئی کے اقدامات معیشت کے لئے نقصان دہ ثابت ہورہے ہیں۔ریٹیل کے تاجروں کے لئے سکیم،سیلز ٹیکس اور ایس آر اوز میں اسٹیک ہولڈرز کی مدد سے ترامیم نہ کی گئیں تو ٹیکس اہداف پورے کرنا مشکل ہو جائے گا ۔