تلخ کلامی پر جج کا ایڈووکیٹ پر 50 ہزار جرمانہ، پھر بڑھا کر ڈیڑھ لاکھ کر دیا

جمعرات 28 مارچ 2024 20:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2024ء) سندھ ہائی کورٹ میں ایک مقدمے کی سماعت کے دوران تلخ کلامی پر جج نے ساتھی اسحاق ایڈووکیٹ پر 50 ہزار روپے جرمانہ کر دیا پھر اسے بڑھاتے ہوئے ڈیڑھ لاکھ روپے کر دیا۔گھر کے کرائے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ساتھی اسحاق ایڈووکیٹ نے شکوہ کیا کہ کیس میں دلائل کا پورا موقع نہیں دیا جا رہا۔

جسٹس ذوالفقار احمد نے کہا کہ کیس سن لیا ہے، عدالت سے نامناسب رویے پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ساتھی اسحاق ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالت کا وکلائ سے انتہائی نامناسب رویہ ہے، میں جرمانہ ادا ہی نہیں کروں گا۔عدالت نے مزید بولنے پر جرمانے کی رقم 50 ہزار روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ روپے کر دی۔

(جاری ہے)

ساتھی اسحاق ایڈووکیٹ نے کہا کہ کیس سنا نہیں جا رہا اور جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے، ہم ادا نہیں کریں گے۔

جس پر عدالت نے جرمانے کی رقم مزید بڑھا کر ڈیڑھ لاکھ روپے کر دی۔ساتھی اسحاق ایڈووکیٹ نے کہا کہ جتنا چاہے جرمانہ لگائیں مگر ادا نہیں کریں گے، میں خود کو گرفتاری کے لیے پیش کرتا ہوں، جسٹس ذوالفقار احمد خان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کو شکایت درج کرائوں گا، وکلائ کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔#