xمبارک احمدثانی کیس:علماء کرام سے 2 ہفتوں میں تحریری رائے طلب

،فریق بغیر بھی تمام علماء سننا چاہتے ہیں،قانون ہم زیادہ جانتے ہیں، شریعت میں علماء کا علم زیادہ ہے،چیف جسٹس آف پاکستان !آئین میں درج مسلمان کی تعریف کے پابند ،کسی کو اعتراض ہے تو پارلیمنٹ میںجائے،ریمارکس،مزید سماعت2ہفتے تک ملتوی

جمعرات 28 مارچ 2024 21:05

۱ اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2024ء) چیف جسٹس آف پاکستان نے مبارک احمدثانی کیس میں تمام درخواست گزار علماء کرام سے دو ہفتے میں تحریری رائے طلب کر لی اور ہدایت کی علماء اپنی رائے عدالتی فیصلے میں میں اٹھائے گئے نکات تک محدود رکھیں،مقررہ وقت کے بعد آنے والی آراء کو شمار نہیں کیا جائے گا،یہ ہدایت جمعرات کوچیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے جاری کی ہیں، سماعت کے دوران اسلامی نظریاتی کونسل ،جماعت اسلامی ،تحریک لبیک پاکستان سمیت مختلف مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے علماء کرام کی ایک کثیر تعدادعدالت میں موجودتھی۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ سول مقدمات میں متعلقہ افراد کو فریق بنایا جا سکتا ہے، فوجداری مقدمات میں فریق صرف مدعی، ملزم اور حکومت کی بنا سکتے ہیں، فریق بنائے بغیر بھی تمام علماء کی رائے کو سنا جائے گا، اگر عدالت سے فیصلے میں غلطی ہوئی ہے تو اصلاح کرینگے، ڈنڈے اٹھا کر فساد کرنے سے بہتر ہے مناسب طریقہ اختیار کیا جائے، شرعی معاملہ ہے غور و فکر کیساتھ چلنا چاہتے ہیں، علماء سے قانونی رائے نہیں لینگے کیونکہ قانون ہم زیادہ جانتے ہیں، شریعت میں علماء کا علم ہم سے زیادہ ہے اس پر رہنمائی لیں گے، اسلام میں مسلمان کی تعریف کیا ہی عدالتی فیصلے میں صورت الاحزاب کی آیت 40 کا حوالہ دیا گیا ہے، رکن اسلامی نظریاتی کونسل نے کہاکہ قرآن پاک کی صرف ایک آیت سے مفہوم نہیں نکالا جا سکتا،اس پر چیف جسٹس نے کہاکہ آئین میں جو تعریف مسلمان کی لکھی گئی ہے اس کے پابند ہیں، اس پر مختلف علماء نے کہاکہ آئین میں لکھے گئے الفاظ پر اعتراض نہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ کسی کو آئین پر اعتراض ہے تو پارلیمان سے ترمیم کروا لے، آئین میں ترمیم کرنا ہمارا مینڈیٹ نہیں ہے، مزید سماعت علماء کی رائے جاننے کے بعد ہوگی،عدالت نے یہ بھی کہاہے کہ جوبھی سوالات ہیں ان کے جوابات دیئے جائیں ،عدالت نے کہاکہ ویسے تونظرثانی کاسکوپ بہت محدود ہوتاہے تاہم ہم علماء کی رائے جانیں گے اور اس کے مطابق فیصلے کاجائزہ لیاجائیگا۔

(جاری ہے)

بعدازاں سماعت دوہفتوں کے لیے ملتوی کردی ۔