ڈاکٹر عافیہ کی حالت کے ذمہ دار پاکستانی حکمران ہیں،پاسبان

حکومت وقت ضائع کئے بغیر بیٹی کی رہائی کے لیے موثر اقدامات کری:رانا گلزار

اتوار 31 مارچ 2024 19:25

ٹنڈو آدم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مارچ2024ء) دختر پاکستان عافیہ صدیقی کی آج جو حالت زار ہے وہ کسی غیر نہیں بلکہ اپنے ہی حکمرانوں کی بدولت ہے۔30 مارچ پاکستان اور امریکہ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، جب ایک بے گناہ ماں کو اس کے تین کمسن بچوں سمیت اغواء کر کے ملکی اور بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑائی گئی تھیں۔حکومت وقت ضائع نہ کرے قوم کی بیٹی کی رہائی اور وطن واپسی کے لیے ٹھوس اور موثر اقدامات کرے۔

ڈاکٹر عافیہ کو قید میں رکھنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی پاکستان کی ایک باصلاحیت بیٹی ہیں جو پاکستان میں بھڑکائی جانے والی آگ کا ایندھن بنیں۔ان خیالات کا اظہار پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی ٹنڈو آدم کے صدر رانا گلزار نے 30مارچ کو وارڈ نمبر 22پریوم سیاہ کے طور پر منائے جانے والے مظاہرے کے شرکاء سے خطاب میں کیا۔

(جاری ہے)

احتجاجی مظاہرہ پاسبان ٹنڈو آدم سٹی یوتھ کے صدر امجد راجپوت کی قیادت میں کیا گیا جس میں جنرل سیکریٹری رانا فرقان راجپوت،رانا حیدر،رستم، عمیر،زبیر، شاہجہان، آصف، طاہر قادری سمیت سول سوسائٹی کے افراد بڑی تعداد میں شریک تھے۔دوسرا احتجاجی مظاہرہ وارڈ نمبر 4کھڈا پاڑہ پر جنرل سیکریٹری سٹی ٹنڈو آدم فرقان راجپوت کی زیرنگرانی کیا گیا۔

اس موقعہ پر پاسبان رہنمائوں کا کہنا تھا کہ کارس ویل میں قید عافیہ دنیا کے منہ پر تماچہ اور امریکہ کے چہرے کا بد نما داغ ہے۔ ڈاکٹر عافیہ کو مظلومیت کی مزید سزا نہ دی جائے۔وزارت خارجہ عافیہ کی رہائی کے لئے پر زور کاوشیں کرے۔ پاکستانی بیٹی گذشتہ اکیس سالوں سے امریکی جیلوں میں ناحق قید ہے، طرح طرح کی اذیتیں اور مظالم سہہ رہی ہے،حکمران شرم کریں۔ واضح رہے کہ 30مارچ تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جب ڈاکٹر عافیہ صدیقی ، تین معصوم بچوں سمیت اغواء ہوئی تھی۔ بے گناہ بیٹی کو غیروں کی قید میں اکیس برس ہوچکے ہیں