پنجاب ریونیو اتھارٹی صوبائی سطح پر ٹیکس اکٹھا کرنے والا واحد ادارہ ہے جس کے میکانزم میں کوئی کرپشن نہیں

بدھ 3 اپریل 2024 22:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اپریل2024ء) صوبے کے ذاتی محصولات کا 66 فیصد پی آر اے کی مرہون منت ہے۔ بورڈ آف ریونیو 22فیصد جبکہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن 12فیصد ٹیکس اکٹھا کر رہے ہیں۔ ادارے میں اب بھی بہت پوٹینشیل موجود ہے۔ ٹیکس وصولیوں میں دوگنا سے زیادہ اضافے کو یقینی بنائیں گے۔ وصولیوں میں اضافے کے لیے ٹیکس نیٹ میں اضافے کی پالیسی اختیار کی جائے گی۔

ریسٹورانٹس، بیوٹی پارلرز اور فیشن ڈیزائنرز کے علاؤہ آ ئی ٹی سروسز ,فرنچائز ز اور سپانسر شپس کو بھی ٹیکس نیٹ میں لیا جائے گا۔ پی آر اے دفاتر میں اوپن ڈور پالیسی کو فروغ دیا جائے گا۔ ادارے کی کامیابی کا انحصار عوام کے اعتماد پر ہے۔ ان خیالات کا اظہار آج وزیر خزانہ پنجاب مجتبی شجاع الرحمان نے پنجاب ریونیو اتھارٹی میں ادارے کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں چیئرمین پنجاب ریونیو اتھارٹی جاوید بدر ، کمشنر لاہور مصباح نواز، ایڈیشنل کمشنر سارہ حیات، ممبر عطیہ علی خان اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ صوبائی وزیر نے اجلاس کے شرکائ کو بتایا کہ 2012میں انہوں بطور وزیر خزانہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کے قیام کی منظوری لی اور سیلز ٹیکس ان سروسز کی وصولیوں کو ایکسائز ڈیپارٹمنٹ سے پی آر اے میں منتقل کروایا آج پی آر اے صوبائی سطح پر ٹیکس اکٹھا کرنے والے تمام اتھارٹیز میں سب سے آگے ہے۔

پی آر اے کے تحت 70سے زائد سروسز پر ٹیکس وصول کیاجا رہا ہے۔ پی آر میں وصولیوں کی شرح 100ارب روپے سے 200ارب تک پہنچ چکی ہے۔ پی آر اے سیلز ٹیکس ان سروسز کے علاؤہ پنجاب انفراسٹرکچر سیس اور پنجاب ورکر ویلفئیر فنڈز بھی اکٹھا کر رہی ہے۔ آ ئند ہ مالی سال میں پی آر اے کے اہداف کو مزید آ گے بڑھایا جائے گا۔ پی آر اے کو استعداد کار میں اضافے کے لیے انسانی وسائل سمیت تمام درکار سہولیات مہیا کی جائیں گی۔

ادارے کو حکومت پنجاب کا مکمل تعاون حاصل رہے گا۔جن جن اضلاع میں ضروری ہو گا پی آر اے کے دفاتر قائم کیے جائیں گے۔ ایف بی آر کے ساتھ مستند اعدادو شمار کے تبادلے سمیت تمام مسائل حل کئے جائیں گے۔ایف بی آر کے ساتھ سنگل ریٹرن کا اجرائ ریونیو میں اضافے کے دیگر مسائل کے حل کو یقینی بنائے گا۔صوبے میں کاروبار میں آسانی ہو گی۔ پی آر اے کا انٹیلی جینس اور پروسیکیوشن سیل اور ہوٹل آ ئی انفارمیشن سے استفادہ نادہندگان سے متعلق معلومات کے حصول کو یقینی بنائے گا۔

چیئرمین پی آر اے نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ پی آر آر وہ پہلی صوبائی اتھارٹی ہے جو ایف بی آر کے ساتھ سنگل ریٹرن جاری کر رہی ہے۔ ادارے کے تحت سیلز ٹیکس ریٹرن پر چیک سسٹم کی تنصیب کے ذریعے ریٹرن کے اجرائ سے قبل سیلز ٹیکس ان سروسز کی وصولی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔پی آر اے اپنا آ ئی آر آ ئی ایس سسٹم بھی لانچ کرنے جا رہی ہے جو ائندہ مالی سال میں فنکشنل کر دیا جائے گا۔ مزید برآںاتھارٹی جولائی 2023سیمارچ 2024تک گزشتہ مالی سال کی نسبت 17فیصد اضافے کے ساتھ 165.00ارب روپے کی وصولیاں کر چکی پے۔