ججز کو دھمکی آمیز خطوط کی تحقیقات اورپاؤڈر کا فرانزک کرایا جارہا ہے

اس ذمہ داری کا تعین ہونا چاہیے کہ پیکٹ اسکین کیوں نہیں کئے گئے؟ چیف جسٹس کی صوابدید ہے کہ 6 ججز کے معاملے کو کیسے لے کر چلتے ہیں، 6 ججز کے معاملے پر 29اپریل تک انتظار کرنا بہتر ہوگا۔ وفاقی وزیراطلاعات عطاء تارڑ کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 3 اپریل 2024 23:02

ججز کو دھمکی آمیز خطوط کی تحقیقات اورپاؤڈر کا فرانزک کرایا جارہا ہے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 اپریل 2024ء) وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ججز کو دھمکی آمیز خطوط کی تحقیقات اورپاؤڈر کا فرانزک کرایا جارہا ہے، اس ذمہ داری کا تعین ہونا چاہیے کہ پیکٹ اسکین کیوں نہیں کئے گئے؟ چیف جسٹس کی صوابدید ہے کہ 6 ججز کے معاملے کو کیسے لے کر چلتے ہیں، 6 ججز کے معاملے پر 29اپریل تک انتظار کرنا بہتر ہوگا۔

انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ججز کو خطوط ملنے کا معاملہ بڑا سنجیدگی سے دیکھا جارہا ہے،ججز کو دھمکی آمیز خطوط کی تحقیقات کی جارہی ہیں ، اورپاؤڈر کا فرانزک کرایا جارہا ہے، کوئی بھی پیکٹ جب جج کے چیمبر تک پہنچتا ہے تو کورٹ کے باہر اسکینر نصب کئے گئے ہیں، جب اس طرح کے پیکٹ موصول ہوتے ہیں، تو اسکین کیوں نہیں کئے گئے؟ اس کی ذمہ داری کا تعین ہونا چاہیئے ،تحقیقات کے بعد ساری چیز سامنے آئے گی کہ خطوط کس نے بھیجے اور کیوں بھیجے گئے؟ 
معاملے کی جس طرح سوشل میڈیا مہم چلائی گئی لگتا ہے کہ اس میں کچھ ایسے بھی عناصر شامل ہیں جو سنجیدہ نہیں،جسٹس تصدق جیلانی کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی، ججز معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانا یا نہیں یہ چیف جسٹس کی صوابدید ہے کہ 6 ججز کے معاملے کو کیسے لے کر چلتے ہیں، 6 ججز کے معاملے پر 29اپریل تک انتظار کرنا بہتر ہوگا۔

(جاری ہے)

 
وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ میری گزارش ہوگی اس پر جو بحث چھڑ گئی ہے، اس پر پرہیز کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں ہے تو ہمیں اس میں نہیں پڑنا،عدلیہ حکومت کو کوئی ذمہ داری دے گی تو ادا کریں گے۔  بانی پی ٹی آئی سے معاملے کا پوچھا کس نے ہے؟ ان کا واسطہ کیا ہے؟بندیال کے دور میں فردواحد فیصلہ کرتا تھا کہ بنچ میں کون شامل ہوگا؟