دوبارہ گنتی میں کامیاب ن لیگی امیدوار اظہر قیوم ناہرہ کا نوٹی فکیشن معطل

بلال اعجاز چوہدری 8 ہزار ووٹوں سے کامیاب قرار پائے لیکن الیکشن کمیشن نے دوبارہ گنتی پراظہر قیوم کو کامیاب قراردے دیا، دوبارہ گنتی پر درخواست گزار کا ڈھائی ہزار ووٹ کم کر دیا گیا۔ درخواست گزار کا مؤقف

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 4 اپریل 2024 11:55

دوبارہ گنتی میں کامیاب ن لیگی امیدوار اظہر قیوم ناہرہ کا نوٹی فکیشن ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اپریل 2024ء ) لاہور ہائیکورٹ نے گوجرنوالہ سے دوبارہ گنتی کے نتیجے میں کامیاب قرار پانے والے مسلم لیگ ن کے امیدوار کی کامیابی کا نوٹی فکیشن معطل کردیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 81 سے ن لیگ کے اظہر قیوم ناہرہ کو دوبارہ گنتی میں کامیاب قرار دیئے جانے کا فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار بلال اعجاز چوہدری نے چیلنج کیا، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے بلال اعجاز چوہدری کی درخواست پرسماعت کی۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ’بلال اعجاز چوہدری 8 ہزار ووٹوں سے کامیاب قرار پائے لیکن الیکشن کمیشن نے دوبارہ گنتی پراظہر قیوم کو کامیاب قراردے دیا، دوبارہ گنتی پر درخواست گزار کا ڈھائی ہزار ووٹ کم کر دیا گیا، عدالت ن لیگی امیدوار اظہر قیوم ناہرہ کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کرے‘، بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد این اے 81 گوجرانوالہ سے ن لیگ کے امیدوار اظہر قیوم ناہرہ کی کامیابی کا نوٹی فکیشن معطل کردیا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں گوجرانوالہ کے حلقہ این اے 81 کے مکمل نتائج میں تحریک انصاف کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار چوہدری بلال اعجاز نے اس حلقے سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے ن لیگ کے امیدوار اظہر قیوم ناہرہ کو شکست دی تھی، چوہدری بلال اعجاز ایک لاکھ 13 ہزار 558 ووٹ حاصل کیے تھے جب کہ ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے اظہر قیوم ناہرہ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا جنہوں نے 95 ہزار 479 ووٹ حاصل کیے تھے۔

بعد ازاں مسلم لیگ ن کے این اے 81 سے امیدوار اظہر قیوم نے انتخابی نتائج کو چیلنج کیا تھا جس پرالیکشن کمیشن نے حلقے میں د وبارہ گنتی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حلقہ کے 75 مخصوص پولنگ سٹیشنوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا، جس کے بعد ریٹرننگ افسر نے نیا نتیجہ سنا دیا اور بتایا کہ اظہر قیوم ناہرہ کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں 3 ہزار 197 ووٹوں کی برتری حاصل ہو گئی ہے جس کے بعد انہیں کامیاب قرار دیدیا گیا۔