ماہرین زراعت کی گندم کی کٹائی کے بعد زمین کو نقصان سے بچانے اور اراضی کو نئی فصل کی کاشت کیلئے تیارکرنے کی غرض سے سفارشات جاری

پیر 15 اپریل 2024 12:00

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2024ء) ویٹ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ماہرین زراعت نے گندم کے کاشتکاروں، کسانوں، ذمینداروں کو ہدایت کی ہے کہ ماحولیاتی آلودگی، زیر زمین مفید حشرات کو مرنے سے بچانے، ز مینی درجہ حرارت میں اضافہ کے باعث نامیاتی مادوں کا ضیاع روکنے کیلئے بارشوں کے اختتام کے بعد اچھی طرح خشک ہونے اور پکنے پر گندم کی کٹائی کے بعد ناڑ کو آگ لگانے سے گریز کیاجائے اور اراضی کو نئی فصل کی کاشت کیلئے تیا رکرنے کی غرض سے ویٹ سٹرا چاپر کو استعمال میں لایا جائے جو کمبائن ہارویسٹر کے استعمال کے بعد ناڑ کو اکٹھا کر کے بھوسہ بنانے کے بعد ٹرالی میں منتقل کر دیتی ہے۔

ماہرین زراعت نے گندم کے کاشتکاروں کے نام پیغام میں کہا کہ حکومت نے فیصل آباد، ڈسکہ، حافظ آباد، اوکاڑہ، میاں چنوں، ملتان اور پنجاب کے کئی دیگر اضلاع میں ویٹ سٹرا چاپر ز کے مقامی انڈسٹری کے توسط سے کرایہ پر فراہمی کیلئے بھی اقدامات کئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کاشتکار کمبائن ہار ویسٹر ز سے گندم برداشت کرنے کے بعد ویٹ سٹرا چاپر کے استعمال سے بھوسہ حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہارویسٹر کے استعمال سے گندم کی کٹائی وگہائی کے دوران نقصان کی بچت کے علاوہ 15فیصد سے زائد اضافی پیداوار بھی حاصل ہوتی ہے اور ناڑ کو آگ لگانے سے بچا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ زراعت پنجاب نے اس ضمن میں ایک فری ہیلپ لائن بھی قائم کررکھی ہے لہٰذا کاشتکار صبح 9سے شام5بجے تک فری ہیلپ لائن پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔