نیلم جہلم ہائیڈل پاورسٹیشن دوبارہ سے جزوی طور پر بند کر دیا گیا

53 ارب روپے کے نقصان کے بعد بحال ہونے والا نیلم جہلم ہائیڈل پاور سٹیشن 28 مارچ سے اپنی پوری صلاحیت کے مطابق 969میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا تھا

muhammad ali محمد علی منگل 16 اپریل 2024 21:09

نیلم جہلم ہائیڈل پاورسٹیشن دوبارہ سے جزوی طور پر بند کر دیا گیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اپریل2024ء) نیلم جہلم ہائیڈل پاورسٹیشن دوبارہ سے جزوی طور پر بند کر دیا گیا، 53 ارب روپے کے نقصان کے بعد بحال ہونے والا نیلم جہلم ہائیڈل پاور سٹیشن 28 مارچ سے اپنی پوری صلاحیت کے مطابق 969میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا تھا۔ تفصیلات کے مطابق 510 ارب روپے کی لاگت اور 20 ماہ کی طویل مدت میں مرمت کے مرحلے سے گزرنے والا 969 میگاواٹ کا نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبہ ایک بار پھر جزوی طور پر بند کردیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق منصوبے کو کچھ روز قبل ہی بھرپور استعداد پر بحال کیا گیا تھا۔ منصوبے کو جولائی 2022 میں 3.5 کلومیٹر طویل ٹیل ریس ٹنل میں بڑی دراڑیں پڑنے کے بعد 13 ماہ کے لیے بند کردیا گیا تھا۔ واپڈا حکام کے مطابق گزشتہ برس اگست میں منصوبے کی بدتریج بحالی شروع کی گئی اور پھر چند روز قبل 29 مارچ کو 969 میگاواٹ کی مکمل پیداوار شروع ہو گئی۔

(جاری ہے)

تاہم پھر ایک ہفتے کے دوران اپریل 3 کو 48 کلومیٹر طویل ہیڈ ریس ٹنل کا پریشر گرنے کے بعد بجلی کی پیداوار 400 میگاواٹ تک گر گئی۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پروجیکٹ حکام اور کنٹریکٹرز نے واپڈا انتظامیہ کے مشورے کے ساتھ فوری طور پر میسر ذرائع سے پلانٹ کی بحالی کو کوشش کی جس کے بعد مطلوبہ سطح تک بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع ہو گئی۔

تاہم اس دوران انکشاف ہوا کہ سامنے آنے والا نقص اندازے سے زیادہ ہے۔ واپڈا نے ہیڈ ریس ٹنل کے کم پریشر کے سبب پاور جنریشن میں کمی کی تصدیق کہ البتہ اس کی اصل وجہ بتانے سے گریز کیا ہے۔ واپڈا حکام کے مطابق بجلی کی جنریشن 530 میگاواٹ تک گرنا احتیاطی قدم ہے تاکہ پریشر کے اتار چڑھاؤ کو مانیٹر کیا جاسکے۔ واپڈا ترجمان کے مطابق مزید تجزیے اور پروجیکٹ ماہرین سے مشورے کے بعد پاور جنریشن بتدریج بڑھادی جائے گی۔

پروجیکٹ کی 51.5 کلومیٹر ٹنل سسٹم کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ حکام کے مطابق نقصان کا تخمینہ لگانے اور ممکنہ طور پر فوری مرمت کے لیے بیرون ملک سے 6 ارب روپے کی لاگت سے ریموٹ کنٹرولڈ گاڑی منگوانے کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل بھی ٹیل ریس ٹنل کی مرمت پر 6 ارب کے اخراجات آئے تھے۔ جبکہ مرمت، درستگی اور ٹیسٹنگ کے دوران توانائی کی مد میں بھی اربوں روپے کے نقصانات ہوئے۔

متعلقہ عنوان :