وزیراعظم کی زیر صدارت اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ، مختلف امورپر بریفنگ

شہباز شریف کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کوانسداد اسمگلنگ کی کوششوں کو مزید تیز کرنے کی ہدایت ملک و قوم کا پیسہ لوٹنے والوں اور انکے سہولت کاروں کو قطعاً کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی، وزیر اعظم آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے اسمگلنگ میں خاتمے کیلئے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں، اجلاس سے خطاب

جمعہ 19 اپریل 2024 17:44

وزیراعظم کی زیر صدارت اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2024ء) وزیر اعظم شہبازشریف نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کوانسداد اسمگلنگ کی کوششوں کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ جمعہ کو وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اعلی سطحی جائزہ اجلاس منعقد ہواجس میں وزیرِ اعظم کو اسمگلنگ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال، منشیات، اشیاء ِ خورونوش بشمول چینی، گندم، کھاد، پیٹرلیم مصنوعات، غیر قانونی اسلحے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو افغان ٹرنزٹ ٹریڈ کے حوالے سے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد قومی انسدادِ اسمگلنگ اسٹریٹجی حتمی مراحل میں ہے جس کو منظوری کیلئے جلد پیش کیا جائیگا ۔

(جاری ہے)

بریفنگ میں بتایا گیا کہ دو روز قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں اور کسٹمز کی مشترکہ کارروائی میں مستونگ میں اسمگلنگ کے گودام پر چھاپا مارا گیا ہے جس میں ضبط شدہ اسمگل اشیاء کی مالیت تقریباً 10 ارب روپے سے ذیادہ ہے،وزیرِ اعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف کرتے ہوئے انسداد اسمگلنگ کی کوششوں کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان سے اسمگلنگ کے جڑ سے خاتمے کا پختہ عزم رکھتا ہوں۔ شہباز شریف نے کہاکہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے اسمگلنگ میں خاتمے کیلئے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔وزیرِ اعظم نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ناجائز استعمال اور اس کی آڑ میں اسمگلنگ کرنے والے عناصر اور انکے سہولت کار افسروں کی نشاندہی پر اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں کمیٹی کی رپورٹ کی تعریف کی ۔

وزیرِ اعظم نے نشاندہی شدہ افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کاروائی کی ہدایت کی ۔وزیرِ اعظم نے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس اداروں کو اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے ایک دوسرے سے تعاون اور اسمگلروں اور منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو قرار واقعی اور مثالی سزا دلوانے کی ہدایت کی ۔وزیرِ اعظم نے وزرات قانون و انصاف کو اس حوالے سے فوری طور پر ضروری قانون سازی کی ہدایت کی ۔

وزی راعظم نے کہاکہ ملک و قوم کا پیسہ لوٹنے والوں اور انکے سہولت کاروں کو قطعاً کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے نوجوانوں کو متبادل روزگار کے مواقع اور کاروبار کیلئے سازگار ماحول فراہم کیا جائے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اشیاء کی پاکستان میں فروخت اور اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے انکی مانیٹرنگ کو تیز اور مؤثر کیا جائے۔

وزیرِ اعظم نے کسٹم حکام کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو مانیٹر کرنے والے سسٹم کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کی ہدایت کی ہے ۔ وزیرِ اعظم نے قومی سطح پر منشیات کے استعمال کی جانچ کیلئے سروے کیلئے فوری طور پر فنڈز جاری کرنے کی ہدایت جاری کی ہے ۔وزیر اعظم نے چینی کی مکمل طور پر اسمگلنگ روکنے کی ہدایت بھی جاری کیں۔۔اجلاس مین وفاقی وزراء سید محسن رضا نقوی، جام کمال خان، احد خان چیمہ، رانا تنویر حسین، ڈاکٹر مصدق ملک، اعظم نذیر تارڑ، چیئرمین ایف بی آر، اٹارنی جنرل، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اہلکار و متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔