مشرق وسطیٰ میں کشیدگی، تیل کی قیمتوں میں اضافہ

DW ڈی ڈبلیو جمعہ 19 اپریل 2024 18:40

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی، تیل کی قیمتوں میں اضافہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 19 اپریل 2024ء) مشرق وسطیٰ میں اس وقت کشیدگی عروج پر ہے۔ یہ ریجن تیل کی پیدوار کے حوالے سے انتہائی اہم ہے۔ اسی لیےایران اور شام میں مبینہ حملوں کی خبروں نے تیل کی قیمتوں کو متاثر کر دیا۔

واضح رہے کہ ایران کی طرف اسرائیلی سرزمین پر ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد اسرائیل نے جوابی کارروائی سے خبردار کیا تھا۔

دریں اثنا ایسی اطلاعات ہیں کہ امریکی معیشت زبوں حالی کا شکار ہے جبکہ خدشات ہیں کہ امریکی فیڈرل ریزرو رواں مالی سال سود کی شرح میں کٹوتی نہیں کرے گا یا پھر اس میں دوبارہ ممکن ہو گا۔

ایران کی طرف سے اسرائیل پر حملے تاجروں کے لیے بھی پریشانی کا باعث ہیں۔ ماہرین اقتصادیات نے خبردار کیا ہے کہ اس خطے میں کشیدگی بڑھی تو اس کے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

(جاری ہے)

ایران کا البتہ کہنا ہے کہ شامی دارالحکومت دمشق میں واقع ایرانی سفارت خانے کی عمارت پر مبینہ اسرائیلی حملے کے بعد اسرائیل کے خلاف ڈرون اور میزائل حملے ایک جائز اقدام تھا۔

اس کارروائی کے بعد اسرائیل نے ایران کے خلاف مناسب کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔ جمعے کے دن ایسی خبریں سامنے آئی ہیں کہ اسرائیل نے ایرانی شہر اصفہان پر میزائل داغا۔

تاہم تہران حکومت نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔

ایرانی حکام نے البتہ کہا ہے کہ شہر میں متعدد ڈرون دیکھے گئے، جنہیں فوری طور پر مار گرایا گیا۔ ایرانی نیوز اداروں نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملک کی تمام تر جوہری تنصیبات محفوظ ہیں۔

اس پیش رفت کے نتیجے میں مارکیٹوں میں ایک ہلچل دیکھی گئی جبکہ تیل کی دولت سے مالا مال اس خطے سے رسد کے بارے میں خدشات کی وجہ سے خام تیل کی قیمت میں چار فیصد تک اضافہ ہو گیا جبکہ حصص کی قیمتوں میں گراوٹ دیکھی گئی۔

تاہم ایران کی جانب سے اسرائیلی حملے کی خبروں کی تردیدکے بعد اس صورتحال میں کچھ بہتری آئی ہے۔

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے بھی کہا ہے کہ ایرانی جوہری تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

ع ب / ش ر/ ک م (اے ایف پی، روئٹرز)