وزیرخوراک بلال یاسین حکومتی رٹ قائم کرنے کی بجائے، ریسٹورنٹس مافیا کی ترجمانی کر رہے ہیں: نصراللہ گورائیہ

ہفتہ 20 اپریل 2024 21:54

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2024ء) قائمقام امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی نصر اللہ گورائیہ نے وزیر خوراک بلال یاسین کے بیان کہ ’’بڑے ریسٹورنٹس ڈومین میں نہیں 100روپے کی روٹی فروخت کر سکتے ہیں‘‘ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلال یاسین عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے حکومتی رٹ کو قائم کرنے کی بجائے ریسٹورنٹس مافیا کی ترجمانی کر رہے ہیں۔

جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بڑے ریسٹورنٹس کے علاوہ وزیر اعلیٰ کے اعلان کے باوجو گلی محلوں کے تندوروں پر بھی روٹی 20روپے میں فروخت کی جارہی ہے جبکہ جن تندور مالکان نے نرخ کم کئے ہیں تو انھوں نے وزن بھی کم کر دیا ہے ۔ صوبائی حکومت روٹی کی قیمتوں میں کمی کو یقینی بنائے تاکہ لوگوں کو کچھ ریلیف میسر ہو سکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ76برسوں سے پاکستان کو جس بے دردی سے لوٹا گیا ہے اس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی ۔

وقت کا تقاضا ہے کہ چوروں لیٹروں اور کرپٹ افراد سے چھٹکارہ حاصل کیا جائے ۔مسلم لیگ نون اورپیپلز پارٹی نے عوام کی خدمت کرنے کی بجائے تجوریاں بھریں اور ملک و قوم کی بجائے اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دی ہے ۔ ملک و قوم کے حالات دگر گوں اور حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں کی بدولت معیشت اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ مفادات کی سیاست نے ملک و قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔

ظلم و ستم کے اس نظام نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے، جاگیر داروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے ساتھ مافیا ز نے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ ملک و قوم کو انتشار، سیاسی عدم استحکام اورانارکی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ نصر اللہ گورائیہ نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ محب وطن قیادت کا فقدان ہے مگر اس سے بھی بڑھ کرسیاسی معاملات میں غیر سیاسی قوتوں کی دخل اندازی اورماورائے آئین و قانون اقدامات نے تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے ۔ تمام اداروں کو اپنی آئینی و قانونی حدود میں رہتے ہوئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔