کراچی کو اپنا کہنے والوں نے ہی کراچی کو تباہ و برباد کیا، کراچی میں اسلحہ پولیس کی سرپرستی میں آتا ہے، مسلم پرویز

پولیس کی سرپرستی کے بغیر جرائم جنم نہیں لے سکتے، یونین کمیٹی میں تھانہ بنایا جائے ،مقامی رہنے والوں کو بھرتی کیا جائے

ہفتہ 20 اپریل 2024 22:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2024ء) جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر مسلم پرویز نے کہا ہے کہ کراچی کو اپنا کہنے والوں نے ہی اس شہر کو تباہ و برباد کیا عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت اور پولیس کی بنیادی زمہ داری ہے ۔ حکومت یہ زمہ داری ادا نہیں کرسکتی تو شہریوں کو ڈاکووں کے رحم و کرم پر چھوڑنے کے بجائے امریکا کی طرح شہریوں کو اسلحہ لائسنس دے تاکہ وہ اپنا تحفظ خود کرسکیں۔

وہ اسٹریٹ کرائم کے خلاف جماعت اسلامی کراچی کے احتجاج کے سلسے میں شارع فیصل پر ایس ایس پی شرقی کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی ضلع شرقی کے قائم مقام امیر ڈاکٹر فواد احمد ۔ گلشن ٹان کے وائس چیئرمین ابراہیم صدیقی کونسلر ابن الحسن ہاشمی۔

(جاری ہے)

اطہر سلیمان، سکندر گبول اور ظفر الاسلام نے بھی خطاب کیا ۔

۔ نائب امیر جماعت اسلامی کراچی مسلم پرویز نے اپنے خطاب میں کہا کہ1973 میں ہم اپنے گھروں پہ کنڈی نہیں لگاتے تھے۔ آج تالے بھی لگاتے ہیں تو ڈکیت گھروں پہ ڈاکا ڈال کر چلے جاتے ہیں ۔ کراچی کو اپنا کہنے والوں نے ہی کراچی کو تباہ و برباد کیاسابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کے بعد منظور نظر لوگوں کو شہر پر مسلط کیا گیا۔ جن کی شناخت بھتہ خوری اور بوری بند لاشیں تھی ۔

مسلم پرویز نے الزام لگایا کہ کراچی میں اسلحہ پولیس کی سرپرستی میں آتا ہے ۔پولیس کی سرپرستی کے بغیر جرائم جنم نہیں لے سکتے انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہر یونین کمیٹی میں تھانہ بنایا جائے اور اس میں مقامی لوگوں کو بھرتی کیا جائے۔ کراچی کے رہنے والے کو پولیس میں بھرتی کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کا کوئی بھی شہری محفوظ نہیں ہے۔ اگر کہیں پتا چل جائے کہ اس گھر میں پیسے ہیں تو ڈاکا پڑ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک کراچی کے رہنے والے کو مسائل سے آزاد زندگی گزارنے اور وسائل کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق نہیں دیا جاتا جماعت اسلامی کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی ۔ جب تک مسلح ڈکیتیاں اور قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ختم نہیں ہوگا تو جماعت اسلامی کا احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسلحہ مجرموں کے بجائے عوام پر استعمال کیا جاتا ہے۔

اگر وردی والے وارداتیں ختم نہیں کرسکتے تو بغیر وردی والے شہری خود ڈکیتیوں سے آزادی حاصل کریں گے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ضلع شرقی کے قائم مقام امیر ڈاکٹر فواد احمد نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کی آواز ہے اور شہریوں کے لیے امید کی کرن ہے وہ شہریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ ایک ماہ میں ڈاکوں کے ہاتھوں درجنوں افراد کی ہلاکت تشویش ناک ہے ہم پولیس حکام کو جھنجھوڑنے اور نیند سے بیدار کرنے کے لیے سڑکوں پر نکلے ہیں ۔

صرف حکمرانوں اور با اثر افراد کے گھروں پر پہرا دینا پولیس کی زمہ داری نہیں شہریوں کا تحفظ بھی پولیس کی زمہ داری ہے جو وہ انجام نہیں دے رہی ۔ پولیس نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو علامتی مظاہرے احتجاجی دھرنوں میں تبدیل ہوسکتے ہیں ۔ کراچی کے شہریوں کو مجبور نہ کیا جائے کہ وہ اپنا تحفظ خود کرنے پر مجبور ہوجائیں۔ سندھ حکومت اپنا رویہ تبدیل کرے اور ہر شہری کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنائے ۔ ہم کراچی کے شہریوں کو بے یار و مدد گار نہیں چھوڑیں گے ۔