کینولا کی برداشت کیلئے جد ید ہا رویسٹنگ مشین متعارف

پیر 22 اپریل 2024 12:43

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2024ء) ماہرین زراعت ،زرعی سائنسدانوں اور زرعی انجینئرز کی جانب سے کینولا کی برداشت کیلئے جد ید ہا رویسٹنگ مشین متعارف کروا دی گئی ہے ۔ماہرین زراعت کے مطابق پاکستان ہر سال 400ارب روپے کا خوردنی تیل درآمد کرتا ہے جبکہ پاکستان اپنی ضروریات کا صرف 11فیصد خوردنی تیل خود پیدا کرتااور باقی89فیصد درآمد کرنا پڑتا ہے نیزپاکستان میں تیل اور گھی کی سالانہ کھپت 44لاکھ ٹن ہے اسلئے کینولا کی زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت کو یقینی بنانا ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ کینولا پام آئل اور سرسوں کے تیل کے مقابلے میں صحت کیلئے بہت مفید ہے لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ کسانوں کوزیادہ سے زیادہ رقبہ پرکینولا کاشت کرنے کی ترغیب دی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ مقامی کینولا پر سیلز ٹیکس 18 فیصد ہے جبکہ درآمدی پام آئل پر صرف 4فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ہے اسلئے مقامی کینولاپر سیلز ٹیکس کم اوردرآمدی پام آئل پر ڈیوٹی میں اضافہ کیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت کینولاکی کاشت پر کاشتکاروں کو پانچ ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی فراہم کرتی ہے جس میں دوگنا اضافہ کی ضرورت ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت کی پالیسی ہے کہ گھی اور خوردنی تیل کی تیاری میں پام آئل کی مقدار کو 65فیصد استعمال کیا جائے جبکہ دیگر معیار ی تیلوں کی شرح 35فیصدکی جائے۔

متعلقہ عنوان :