غزہ میں بڑے پیمانے پر فلسطینی شہریوں کی اموات کے خلاف امریکی طلبہ کا احتجاج مزید تعلیمی اداروں تک پھیل گیا

پیر 22 اپریل 2024 12:53

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2024ء) غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں میں بڑے پیمانے پر فلسطینی شہریوں کی اموات کے خلاف امریکی طلبہ کا احتجاج مزید پھیل گیا ہے اور امریکا کے عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارون میسا چیوسے انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی)، ایمرسن یونیورسٹی اور ٹفٹس یونیورسٹی میں طلبا نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی کیمپ لگا دیئے ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نیشنل سٹوڈنٹس فار جسٹس ان فلسطین نے کہا ہے کہ امریکی شہر بوسٹن میں اور اس کے آس پاس کی تین ممتاز یونیورسٹیوں میں احتجاجی کیمپ لگا نے والے طلبا نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی ادارے اسرائیل سے تعلقات منقطع کریں۔وائس آف امریکا کے مطابق اس احتجاج کا آغاز نیویارک میں کولمبیا یونیورسٹی کے طلبا نے اپنے کیمپس میں غزہ یکجہتی کیمپ سے کیا تھا ۔

(جاری ہے)

کئی ماہ سے جاری اس احتجاج کے دوران تقریباً 100 طلبا کو گرفتار بھی کیا گیا جو گزشتہ نصف صدی کے دوران اس ممتاز تعلیمی ادارے میں پیش آنے والا اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے تعلیمی اداروں میں طلبہ کے اس احتجاج کو یہود مخالف مہم اور خطرناک قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس رویئے کی کالج کیمپس یا ہمارے ملک میں کہیں بھی جگہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ہم نے یہودیوں کے خلاف ہراساں کئے جانے اور تشدد کے حوالے سے مطالبات سنے ہیں۔امریکی صدر کا یہ تبصرہ نیویارک میں کولمبیا یونیورسٹی کے کیمپس میں یہودی طلبا کے خلاف ہراساں کیے جانے اور دھمکیوں کی رپورٹس کے بعد سامنے آیا ہے تاہم مظاہرین کی نمائندگی کرنے والے طلبہ کے گروپ نے خود کو اشتعال انگیز افراد سے دور کر لیا ہے اور کہا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی نفرت یا تعصب کو مسترد کرتے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت تک کیمپ میں ہی رہیں گے جب تک ان کے تمام مطالبات پورے نہیں ہو جاتے۔اس صورتحال میں کولمبیا یونیورسٹی میں پولیس اہلکار بھی تعینات کئےگئے ہیں۔