کئی سال گذرنے کے بعد بھی مسافر ٹرینوں کی حالت زار بہتر نہ بنائی جا سکی

پیر 22 اپریل 2024 22:56

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2024ء) کئی سال گذرنے کے بعد بھی مسافر ٹرینوں کی حالت زار بہتر نہ بنائی جا سکی ، ریلوئے نے بجٹ 2025کیلئے وفاق سے ایک کھرب 10ارب 61کروڑ روپے کا آپریشنل ببجٹ مانگ لیا ، شہری و سماجی حلقوں نے محکمہ ریلوئے کو سخت تنقید کا نشانہ بنا ڈالا اور وفاقی حکومت سے نوٹس لیکر مسافر ٹرینوں سمیت ریلوئے اسٹیشن ، پلٹ فارم پر بنیادی و بلدیاتی سہولیات فراہمی کا مطالبہ کیاہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق محکمہ ریلوئے کی جانب سے پاکستان بھر میں چلنے والی مسافر ٹرینوں کی حالت زار تو بہتر نہیں بنائی جا سکی ہے الٹا ریلوئے نے وفاقی حکومت سے آئندہ مالی سال 2024-25کیلئے ایک کھرب 10ارب 61کروڑ روپے کا آپریشنل بجٹ مانگ لیا ہے ، مانگے گئے بجٹ میں رواں مال سال 2023-24کے منظور شدہ بجٹ سے 36ارب 98کروڑ روپے زائد ہے جبکہ تنخواہوں و دیگر الائونس میں45ارب 19کروڑ 20لاکھ روپے ، انفراسٹریکچر ڈویلپمنٹ کیلئے 10ارب 85کروڑ 21لاکھ روپے مانگے گئے ہیں اسٹاک منیٹینس کیلئی11ارب 67کروڑ 82لاکھ اور آپریشنل اخراجات کیلئی42ارب 88کروڑ 98لاکھ روپے مانگے گئے ہیں ریلوئے کی جانب سے وفاقی حکومت سے طلب کئے جانے والے بجٹ تجاویز پر سکھر کے شہریوں سمیت تاجر برادری نے محکمہ ریلوئے کی موجودہ ناقص کارکردگی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک جانب تو محکمہ ریلوئے مسافر ٹرینوں سمیت ریلوئے اسٹیشنوں ، پلٹ فارم پر مسافروں کو سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہے ملک کے کئی اسٹیشن بند پڑے ہیں ، ریلوئے ٹریک خراب ہو چکے ہیں مسافر ٹرینیں بند کی جارہی ہیں دوسری جانب اضافی بجٹ طلب کر کے کرپشن کا نیا دروازہ کھولنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، سکھر کی تاجر برادری سمیت شہریوں نے کہا کہ اربوں روپے کے بجٹ کے باوجود سکھر کے شہریوں اور تاجر برادری کیلئے چلائی جانیوالی مسافر ٹرین سکھر ایکسپریس کو کھوتا ایکسپریس بنا دیا گیا ، سکھر ایکسپریس میں صفائی کا فقدان دیکھائی دیتا ہے ، ٹرین کو اپ اور ڈائون سے جان بوجھ کر لیٹ کیا جاتا ہے ، ماضی میں سکھر ایکسپریس سکھر کے شہریوں کیلئے بہتر سواری ہوا کرتی تھی تاہم محکمہ ریلوئے کے سازشی عناصروں سمیت کرپشن میں ملوث افسران کی بدولت اآج سکھر ایکسپریس اضافی سواریوں کے باوجود عدم توجہی کا شکار دیکھائی دیتی ہے روزانہ کی بنیاد پر کمانے والی ٹرین کو بھی نہیں بخشا جارہا ہے اس لئے ہماری وفاقی حکومت سے التجا ہے کہ وہ ریلوئے کی جانب سے طلب کئے جانے والے بجٹ پر غور کریں اور بجٹ پاس کرنے سے قبل ریلوئے ٹرینوں کی حالت زار بہتر بنانے سمیت مسافروں کو سفری سہولیات فراہمی کا مطالبہ پورا کیا جائے ۔