ٰمہنگائی کیخلاف آئینی درخواست ، پنجاب حکومت سے پرائس کنٹرول کے نئے قانون کی پیشرفت رپورٹ طلب

پیر 22 اپریل 2024 20:15

7 لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2024ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ملک میں مہنگائی کیخلاف دائر آئینی درخواست پر پنجاب حکومت سے پرائس کنٹرول کے نئے قانون سے متعلق پیشرفت رپورٹ طلب کر لی۔ عدالت نے مرغی کے گوشت اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے خلاف درخواست وفاقی حکومت، حکومت پنجاب اور فریقین کودوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پرائس کنٹرول کا پرانا قانون تو ختم کر دیا گیا تھا اب پرائس کنٹرول کا نظام قانون کے بغیر چل رہا ہے۔ وکیل وفاقی حکومت نے کہاکہ مہنگائی اب صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے اس میں وفاقی حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں ہے، درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جوکچھ ہو رہا ہے عدالت کے علم میں ہے۔

وکیل کنٹرولر جنرل پرائسز نے کہاکہ درخواست گزار نے کنٹرولر جنرل پرائسز کو بلاجواز پٹیشن میں فریق بنادیا، عدالتی نوٹس کی وجہ سے گریڈ بیس کیافسر کو ہرپیشی پر کراچی سے آنا پڑتا ہے۔ درخواست گزار نے نوازشریف کی آٹے کیتھیلے والی تصویر کو پٹیشن کا بلاجواز حصہ بنا دیا۔ عدالت نے کہا افسر کو توعدالت نے بلایاہی نہیں وکیل کاحاضر ہونا کافی ہے۔

وکیل اظہر صدیق نے موقف اپنایا کہ مرغی کے گوشت، چاول، گھی ، چینی سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہاہے، ٹماٹر، پیاز، سبزیوں اور دالوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں، حکومت قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، اشیائے ضروریہ عوام کی پہنچ سے دورہونے سے عام شہریوں کو مسائل کا سامنا ہے، آئین کے تحت شہریوں کو بنیادی ضروریات کی اشیاء سے کسی صورت محروم نہیں کیا جا سکتا ہے، شہریوں کو مہنگائی سے نجات دلانا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، عدالت حکومت کو اوراشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے خلاف اقدامات کرنے کا حکم دے، عدالت مصنوعی مہنگائی کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی کے احکامات صادر کرے۔