لاہور ہائیکورٹ نے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر پنجاب حکومت سے رپورٹ طلب کرلی

پیر 22 اپریل 2024 20:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2024ء) لاہور ہائیکورٹ نے مرغی و دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواست پر پنجاب حکومت سے پرائس کنٹرول کے نئے قانون سے متعلق پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔ دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پرائس کنٹرول کا پرانا قانون تو ختم کردیا گیا تھا اب پرائس کنٹرول کا نظام قانون کے بغیر چل رہا ہے ۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مہنگائی اب صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے اس میں وفاقی حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں ہے، درخواستگزار کے وکیل اظہر صدیق نے موقف اختیار کیا کہ انتظامیہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہے،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جوکچھ ہورہا ہے عدالت کے علم میں ہے،وکیل کنٹرولر جنرل پرائسز نے کہاکہ درخواست گزار نے کنٹرولر جنرل پرائسز کو بلاجواز پٹیشن میں فریق بنادیا،عدالتی نوٹس کی وجہ سے گریڈ بیس کے افسر کو ہرپیشی پر کراچی سے آنا پڑتاہے،درخواست گزار نے نوازشریف کی آٹے کے تھیلے والی تصویر کو پٹیشن کا بلاجواز حصہ بنادیا،عدالت نے کہا افسر کو توعدالت نے بلایاہی نہیں وکیل کاحاضر ہونا کافی ہے،وکیل اظہر صدیق نے موقف اپنایا کہ مرغی کے گوشت،چاول ، گھی ، چینی سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہاہے، ٹماٹر،پیاز،سبزیوں اور دالوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں انتظامیہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، اشیائے ضروریہ عوام کی پہنچ سے دورہونے سے عام شہریوں کو مسائل کا سامنا ہے، آئین کے تحت شہریوں کو بنیادی ضروریات کی اشیا سے کسی صورت محروم نہیں کیا جا سکتا ہے، شہریوں کو مہنگائی سے نجات دلانا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے،عدالت حکومت کو اوراشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے خلاف اقدامات کرنے کا حکم دے اور مصنوعی مہنگائی کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی کے احکامات صادر کرے۔