بلوچستان کو زبان اور قومیت کے نام پر تقسیم کرنے کیلئے معصوم لوگوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی ، اسد رئیسانی

منگل 23 اپریل 2024 22:24

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2024ء) بلوچستان شہدا فورم کے رہنماء اسد رئیسانی اور رمیض بھٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان کو زبان اور قومیت کے نام پر تقسیم کرنے کیلئے معصوم لوگوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی جس کی ہرگز اجازت نہیں دی جاستکی کیونکہ ہم نے اتحاد و اتفاق اور یکجہتی سے نفرتوں کا خاتمہ کرکے پر امن بلوچستان اور پاکستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر بنانا ہے۔

اس کے لئے معاشرے کے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر فوزیہ شہزاد، ابرار، عبدالاحد، بی بی زاہدہ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جس طرح ایک زبان کو دوسری زبان بولنے والوں کے خلاف بھڑکایا اور اکساکر نفرت کا بیج بویاگیا اس نفرت کی آگ کے ذریعے یہاں پر آباد اقوام اور اداروں کے خلاف نفرتوں کو ہوادیکر لوگوں کو آپس میں دست و گریبان کیا جارہا ہے جس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

(جاری ہے)

بلوچستان میں زبان اور نسل کی بنیاد پر نفرتیں پھیلائی گئی اور لوگوں کو آپس لڑایا گیا بھائی کو بھائی سے لڑانے والوں نے اپنے مفادات حاصل کئے صوبے میں معصوم لوگوں کو شہدکیا گیا بلوچستان میں روازنہ کی بنیاد پر قتل عام کا سلسلہ جاری ہے دہشتگرد سیکورٹی فورسز سمیت عام لوگوں کو بھی نشانہ بنارہے ہیںعسکرت پسندوں کی حمایتی بے گناہ لوگوں کے قتل پر خاموش رہتے ہیں شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں لاپتہ افراد کے 80فیصد لوگ بازیاب ہوچکے ہیں۔