oوزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب سے اسسٹنٹ سکریٹری جنرل، اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر اور ریجنل بیورو برائے ایشیا اینڈ پیسیفک کی ڈائریکٹر یو این ڈی پی کنی وگناراجاکی ملاقات

منگل 23 اپریل 2024 21:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2024ء) وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے محترمہ ، اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل، اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر اور ریجنل [بیورو برائے ایشیا و بحرالکاہل کی ڈائریکٹر،کنی وگناراجا کا آج پاکستان میں یو این ڈی پی کے کنٹری نمائندے کیہمراہ خیر مقدم کیا۔ اجلاس نے اہم ترقیاتی چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے میں حکومت پاکستان اور یو این ڈی پی کے درمیان تعاون پر تبادلہ خیال کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔

وزیر نے کنی وگناراجا اور یو این ڈی پی پاکستان کنٹری آفس ٹیم کیپاکستان سے غیر متزلزل تعاون ، خاص طور پر 2022 کے سیلاب جیسے نازک وقتوں میں مخلصانہ تعاون کو سراہا ۔ انہوں نے پاکستان کے لیے جامع اور مختلف ترقیاتی فنانسنگ کے لیے قومی اور بین الاقوامی مہارت کو متحرک کرنے میں UNDP کے تعاون کی بھی تعریف کی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے ملک کی ترقی کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے پالیسی اصلاحات کے نفاذ پر حکومت پاکستان کی توجہ کو مزید اجاگر کیا۔

وزیر نے غربت میں کمی، خوشحالی میں اضافے اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے تعمیری انداز میں یو این ڈی پی کے ساتھ شمولیت کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ مزید برآں، وزیر اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان نے حکومت کے معاشی اصلاحاتی ایجنڈے سے تعاون کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے لیے بات چیت شروع کی ہے۔

کنی وگناراجا نے پائیدار ترقی کے لیے پاکستان کے عزم کی تعریف کی اور یو این ڈی پی کے ترقیاتی اہداف کے حصول میں پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے خطے میں پائیدار ترقی کے چیلنجوں اور مواقع سے نمٹنے کے لیے پاکستان اور یو این ڈی پی کے درمیان مسلسل تعاون اور شراکت داری کی اہمیت پر زور دیا۔ کنی وگناراجا نے وزیر کو یواین ڈی پی کی حال ہی میں شروع کی گئی رپورٹ کی ایک کاپی بھی پیش کی جس کا عنوان "ڈوئنگ ڈیجیٹل فار ڈویلپمنٹ" ہے، جو خاص طور پر پاکستان کے لیے تیار کی گئی ہے، جس میں ملک کے اندر ترقیاتی اقدامات کو آگے بڑھانے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے اہم کردار کو اجاگر کیا گیا ہے۔

آخر میں، دونوں اطراف نے پاکستان کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے مسلسل تعاون اور شراکت داری کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

متعلقہ عنوان :