آسٹریلوی خاتون صحافی مودی حکومت کی دھمکیوں اور ہراساں کئے جانے کی وجہ سے بھارت چھوڑنے پر مجبور

منگل 23 اپریل 2024 22:10

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2024ء) بھارت میں آسٹریلیا کے قومی نشریاتی ادارے آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی جنوبی ایشیا کی نامہ نگار اونی ڈیاس مودی حکومت کی دھمکیوں اور ہراساں کئے جانے پر مجبورا بھارت سے واپس چلی گئی ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اے بی سی کی جنوبی ایشیا کی نامہ نگار اونی ڈیاس جنوری 2022ء سے نئی دہلی میں مقیم تھیں ۔

سڈنی مارننگ ہیرالڈ کے مطابق اونی ڈیاس نے میڈیا کو بتایا کہ مودی حکومت نے بھارت میں ان کیلئے اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی ادائیگیوں کو انتہائی مشکل بنادیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ انہیں سرکاری تقریبات میں جانے سے روکنے کے علاوہ انکی خبروں کو ہٹانے کیلئے یوٹیوب کو نوٹس جاری کئے جاتے تھے اور بھارت میں قیام کیلئے انکے ویزہ کی تجدید نہیں کی گئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہاکہ سخت پابندیوں اورمشکلات کی وجہ سے گزشتہ ہفتے انہیں مجبورا بھارت چھوڑنا پڑا ۔اپنے پوڈ کاسٹ کی آخری قسط میں اونی ڈیاس نے کہا کہ انہیں مودی حکومت کی طرف سے پہلے ہی آگاہ کردیاگیاتھا کہ ان کے ویزے کی تجدید نہیں کی جائیگی بلکہ اسے بلاک کیاجائیگا۔مودی حکومت نے انکے ویزے کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ خالصتان تحریک سے وابستہ سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل سے متعلق اے بی سی کے بین الاقوامی خبروں سے متعلق پروگرام کو ہٹانے کیلئے یوٹیوب کو نوٹس جاری کرنے کے بعد کیاگیا ۔

اس پروگرام میں ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے بارے میں معلومات دی گئی تھیں۔اونی ڈیاس نے پوسٹ میں مزید کہاکہ بھارت میں صحافتی ذمہ داریوں کی ادائیگی انتہائی مشکل تھا ۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت نے انہیں اس قدر تنگ اور پریشان کیا کہ وہ بھار ت چھوڑنے پر مجبور ہیں ۔واضح رہے کہ 2014میں بھارت میں نریندر مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد سے غیر ملکی صحافیوں کو اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی میں شدید دشواری اور مشکلات کے علاوہ دبائو کا سامنا ہے ۔مودی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے پر غیر ملکی صحافیوں کے ویزے منسوخ اور انہیں ملک بدر کردیاجاتاہے۔