قومی اسمبلی میں گندم کی بمپر پیداوار کے باوجود 32 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی درآمد پر اراکین کا شدید احتجاج

منگل 23 اپریل 2024 22:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2024ء) قومی اسمبلی میں گندم کی بمپر پیداوار ہونے کے باوجود 32 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی درآمد پر اراکین نے شدید احتجاج کیا جبکہ ڈپٹی سپیکر نے بدھ کو اس معاملے کو ایوان میں زیر بحث لانے کی رولنگ دیدی۔ منگل کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر میاں غوث نے کہا کہ پنجاب میں کاشتکاروں کا مسئلہ ہے کہ گندم ریٹ سے کم بک رہی ہے۔

(جاری ہے)

فوڈ اینڈ سیکورٹی سے تحقیقات کرائی جائیں کہ 32 لاکھ میٹرک ٹن گندم بمپر پیداوار ہونے کے باوجود درآمد کیسے کی گئی۔ سحر کامران نے کہا کہ گندم کی درآمد کاشتکاروں کیلئے المیہ بن چکا ہے۔ ڈپٹی سپیکر نے گندم کی درآمد کا مسئلہ وزیر فوڈ سیکورٹی کوبھجواتے ہوئے کہا کہ وہ اس پر ایوان کو کل آگاہ کریں۔بریگیڈیئر اسلم گھمن نے کہا کہ بمپر گندم کی پیداوار ہوئی تو درآمد کیوں کی گئی اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ گندم کے حوالے سے ممبران نے بات کی متعلقہ وزیر اس پر ایوان کو آگاہ کریں۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ یہ بات یقینی بنائیں گے کہ متعلقہ وزیر یہاں موجود ہوں اور ارکان کے سوالوں کے جواب دیں۔