یوکرین کے لیے 61 بلین ڈالر کی امریکی امداد

DW ڈی ڈبلیو بدھ 24 اپریل 2024 13:40

یوکرین کے لیے 61 بلین  ڈالر کی امریکی امداد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 اپریل 2024ء) امریکی سینیٹ نے اپنے اتحادیوں کے لیے منگل کے روز 95 بلین کی فوجی امداد منظور کی، جس میں یوکرین کے لیے 61 بلین ڈالر کا پیکج شامل ہے، جس کا مقصد کییف کو روس کے خلاف اپنے دفاع میں مدد کرنا ہے۔ یہ پیکج ایک عرصے سے زیر التوا تھا۔ بل کو 18کے مقابلے میں 79 ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔

بائیڈن نے کیا کہا؟

امریکی صدر جو بائیڈن نے ووٹنگ کے بعد کہا کہ وہ آج بدھ کو اس بل پر دستخط کر دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد ہتھیاروں اور آلات کی فراہمی ''اسی ہفتے‘‘ شروع ہو سکتی ہے۔

یوکرین کے لیے اربوں ڈالر، امریکی امدادی پیکیج کی منظوری

نیٹو کا یوکرین کے لیے 100بلین یورو کا فوجی فنڈ زیر غور

بائیڈن نے ایک بیان میں کہا، ''جیسے ہی یہ بل میری میز پر پہنچے گا، میں اس پر دستخط کر دوں گا اور امریکی عوام سے خطاب کروں گا تاکہ ہم اس ہفتے سے ہی یوکرین کو ہتھیار اور آلات بھیجنا شروع کر سکیں۔

(جاری ہے)

‘‘

گوکہ اس بل کو سینیٹ میں پاس ہو جانے کی توقع تھی لیکن اسے ایوان نمائندگان میں مہینوں تاخیر اور متنازعہ بحث کا سامنا کرنا پڑا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے دو نامعلوم امریکی حکام کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ پہلے ہی یوکرین کے لیے ایک بلین ڈالر کا فوجی امدادی پیکج تیار کر رہی ہے، جو پہلے سے منظور شدہ امدادی پیکج کی پہلی قسط ہو گی۔

یوکرین کی تعمیر نو کے لیے روس کو ہی قیمت ادا کرنی ہو گی، جرمنی

یوکرین'ڈٹ کر کھڑا' ہے اور'کبھی ہتھیار نہیں ڈالے گا'، زیلنسکی

رپورٹ کے مطابق اس میں گاڑیاں، اسٹنگر ایئر ڈیفنس، گولہ بارود، ٹینک شکن گولہ بارود اور دیگر ہتھیار شامل ہیں، جنہیں فوری طور پر میدان جنگ میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

یوکرین کا ردعمل

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے بدھ کو امریکی عوام اور سینیٹ کا شکریہ ادا کیا۔

امریکی سینیٹ سے بل منظور ہونے کے بعد انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا، ''میں اس قانون سازی کے لیے دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔نیز ان تمام امریکی سینیٹرز کا بھی مشکور ہوں، جنہوں نے اس بل کے حق میں ووٹ دیا۔‘‘

یوکرین کی اسٹریٹیجک انڈسٹری کے وزیر کے مشیر یوری ساک نے کہا کہ یوکرینی باشندے امریکی امدادی پیکج کی حتمی منظوری کا بڑی بے تابی سے انتظار کر رہے تھے۔

ساک نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''ہمارے پاس گولہ بارود ختم ہو رہا تھا۔ ہمارے فضائی دفاعی میزائل نظام کو بھی اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے۔ یقیناً اس فیصلے اور اس امداد سے جارح طاقت کا مقابلہ کرنے کی ہماری صلاحیت میں کافی بہتری آئے گی اور ہمارے فوجیوں کی امیدیں بڑھیں گی۔‘‘

ساک کا مزید کہنا تھا، ''یوکرین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے اثرات ہمارے ملک کی سرحدوں سے باہر بھی پڑ رہے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ امریکہ نے اتنا اہم فیصلہ کیا ہے۔‘‘

بل میں اور کیا شامل ہے؟

95 بلین ڈالر کے اس امدادی پیکج کے بڑے حصے، یعنی 61 بلین ڈالر کو یوکرین کی فوجی امداد کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

بل میں اسرائیل کی مدد اور غزہ میں انسانی امداد کے لیے 26 بلین ڈالر بھیجنے کی بات کہی گئی ہے جب کہ تائیوان اور ہند بحرالکاہل میں ''کمیونسٹ چین کا مقابلہ‘‘ کرنے کے لیے 8.12 بلین ڈالر رکھے گئے ہیں۔

ج ا/ (اے پی، روئٹرز)