ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سری لنکا کے دورے پر

DW ڈی ڈبلیو بدھ 24 اپریل 2024 16:40

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سری لنکا کے دورے پر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 اپریل 2024ء) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی بدھ کوسری لنکا پہنچ گئے ہیں، اس دورے کے دوران وہ ہائیڈرو پاور اور آبپاشی کے منصوبے کا افتتاح کریں گے۔ یہ منصوبے ایران حکومت پر بین الاقوامی پابندیوں اور دیگر مسائل کی وجہ سے طویل عرصے سے التوا کا شکار تھے۔

سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے سن دوہزار آٹھ میں سری لنکا کا دورہ کیا تھا، اس طویل عرصے کے وقفے کے بعد اب رئیسی سری لنکا کا دورہ کرنے والے پہلے ایرانی رہنما ہیں۔

ایران نے 514 ملین ڈالرز کی لاگت سے سن دوہزاردس میں اس منصوبے کا آغازکیا تھا۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات

فاراب انجینئرنگ گروپ اور ایران نے ابتدائی طور پر اس منصوبے کے لیے 50 ملین ڈالر فراہم کیے تھے۔

(جاری ہے)

لیکن سن دوہزار تیرہ میں ایران کے خلاف بین الاقوامی پابندیوں کے باعث یہ فنڈنگ ​​جاری نہیں رکھی جا سکی۔

ان پابندیوں کے بعد سری لنکا کی حکومت نے فیصلہ کیا کہ وہ اس منصوبے کو اپنے فنڈ سے اسی ایرانی کنٹریکٹر کی خدمات حاصل کرکے مکمل کرے گی۔

حکومت کے مطابق یہ منصوبہ سن دوہزار پندرہ میں مکمل کیا جانا تھا، لیکن ایران پر لگائی گئی پابندیوں، تکنیکی مسائل اور کوویڈ کے وبائی مرض کے سبب اس میں تاخیر ہوئی۔

اس منصوبے سے سری لنکا کو سالانہ 290 گیگا واٹ بجلی حاصل ہوگی۔

ایرانی صدر کا دورہ پاکستان علاقائی سلامتی کے لیے کتنا اہم؟

4,500 ہیکٹر نئی زمین اور 1,500ہیکٹر موجودہ زرعی زمین کو سیراب کیا جاسکے گا۔

رئیسی اور سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے مفاہمت کی پانچ یادداشتوں پر دستخط کریں گے اور مشترکہ بیان جاری کریں گے۔

رئیسی پاکستان سے سری لنکا پہنچے ہیں، جہاں دونوں ممالک کی جانب سے اقتصادی اورسکیورٹی تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

ف ن/ ک م (اے پی)