ّوزیر خزانہ سے اے پی ایم ٹرمینلز کی ٹیم کی ملاقات، پاکستان میں آپریشنز پر تبادلہ خیال

جمعرات 25 اپریل 2024 20:35

۰اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2024ء) وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب سے اے پی ایم ٹرمینلز کے سی ای او کیتھ سوینڈسن نے ڈنمارک کے سفیر جیکب لینلف کے ہمراہ ملاقات کی۔جمعرات کو فنانس ڈویڑن میں ہونے والی اس ملاقات میں اے پی ایم ٹرمینلز کے نمائندے بھی موجود تھے۔اجلاس میں سیکرٹری میری ٹائم افیئرز، اے پی ایم کے نمائندوں اور ایف بی آر اور فنانس ڈویڑن کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

وزیر خزانہ نے تبادلہ خیال کا آغاز ڈنمارک کی حکومت سے اس کے عزم کے لیے شکریہ ادا کرتے ہوئے کیا، خاص طور پر 2022 میں سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز کے لیے گرانٹ اور جنیوا کے وعدوں کے دوران 3.8 ملین ڈالر کی گرانٹ کے وعدہ پر شکریہ اداکیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید بڑھانے کے لیے تیزی سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ نے نمائندوں کو حکومت کیاصلاحاتی ایجنڈے سے مزید آگاہ کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان کے اصلاحاتی اقدامات سے کاروباری اعتماد میں بہتری آئے گی اور پاکستان میں سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے گا۔ انہوں نے حکومت کے کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لییحکومت کیعزم کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت اے پی ایم کے ساتھ مستقبل کے منصوبوں اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی خواہشمند ہے، خاص طور پر میری ٹائم سیکٹر میں سرمایہ کاری چاہتی ہے۔

کیتھ سوینڈسن نے کہا کہ اے پی ایم ٹرمینلزکا حکومت پاکستان کے ساتھ پاکستان میں جاری اور مستقبل کے منصوبوں پر بات چیت کرنا باعث مسرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی پاکستانی مارکیٹ میں بڑی صلاحیت کو دیکھتی ہے اور ملک کی تجارت کو سپورٹ کرنے کے لیے اپنی سرمایہ کاری اور آپریشنز کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے، ملک کی ترقی کے امکانات پر اعتماد اور اس کے ترقیاتی ایجنڈے کے لیے عزم کی تصدیق کرتی ہے۔

مزید برآں، بحری امور کو بغیر کسی رکاوٹ کے موثر طریقے سے انجام دینے کے لیے کسٹم کے قواعد و ضوابط میں بہتری کی ضرورت کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے اس سلسلے میں اپنے تعاون کا یقین دلایا۔دونوں اطراف نے اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان مسلسل بات چیت اور تعاون کی اہمیت کو تسلیم کیا۔