عراق، ہم جنس تعلقات کو جرم قرار دیتے ہوئے 15 سال قید کی سزا کا قانون منظور

ترمیم شدہ قانون کے مطابق ذاتی خواہش اور جھکا ئوکی بنیاد پر جنسی تبدیلی کو جرم قرار دیا گیا ہے،رپورٹ

اتوار 28 اپریل 2024 12:40

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) عراقی پارلیمنٹ نے ہم جنس تعلقات کو جرم قرار دیتے ہوئے 15 سال قید کی سزا دینے کا قانون منظور کرلیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق منظور کیے جانے والے اس قانون کا مقصد عراقی معاشرے کو اخلاقی زوال اور ہم جنس کے پھیلا سے بچانا ہے جو دنیا بھر میں عام ہو چکی ہے۔اس قانون کو بنیادی طور پر شیعہ مسلم جماعتوں کی حمایت حاصل تھی، جو عراق کی پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ نشستیں رکھتی ہیں۔

(جاری ہے)

قانون کے مطابق ہم جنس تعلقات میں رہنے والے افراد کو جرم ثابت ہونے پر کم از کم 10 سال اور زیادہ سے زیادہ 15 سال تک کی جیل بھیجا جا سکتا ہے، قانون میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ ہم جنس پرستی یا جسم فروشی کو فروغ دینے پر کم از کم 7 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ترمیم شدہ قانون کے مطابق ذاتی خواہش اور جھکا ئوکی بنیاد پر جنسی تبدیلی کو جرم قرار دیا گیا ہے اور ایسا کرنے والے ٹرانسجینڈرز اور سرجری کرنے والے ڈاکٹرز کو 3 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔اس بل میں ابتدائی طور پر ہم جنس پرستوں کے لیے سزائے موت شامل تھی لیکن امریکا اور یورپی ممالک کی شدید مخالفت کے بعد منظور ہونے سے قبل اس میں ترمیم کر دی گئی۔

متعلقہ عنوان :