ًحکومت زراعت اور خوراک کے شعبوں کی ترقی اور فروغ کیلئے اقدامات کررہی ہے، صوبائی وزراء

[زرعی شعبے کی بحالی سے تمام شعبوں گلہ بانی، تجارت ، خوراک سمیت دیگر اہم مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے،علی مدد جتک، نور محمد دمڑ

اتوار 28 اپریل 2024 21:00

e کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اپریل2024ء) صوبائی وزیر زراعت پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل کمیٹی کے رکن حاجی علی مدد جتک اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد دمڑنے کہا ہے کہ حکومت زراعت اور خوراک کے شعبوں کی ترقی اور فروغ کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ملک میں اجناس کی کمی کو دور کرے گی تاکہ زراعت کے شعبے کی فعالیت اور کسانوں کی مدد کے لئے اقدامات اٹھاتے ہوئے حالیہ بارشوں سے بندات اور دیگر زرعی شعبے کے انفراسٹکچر کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لیکر بہتری کے لئے کام کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سریاب کسٹم پر واقع گودام کے اچانک دورہ کے دوران انچارج فوڈ انسپکٹر عبدالحفیظ کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ کے دوران شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر دیگر آفیسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

حاجی علی مدد جتک ، حاجی نور محمد دمڑ کا کہنا تھا کہ حالیہ بارشوں ، ژالہ باری اور سیلاب نے صوبے کے زرعی شعبے سمیت دیگر شعبوں کو بھی بری طرح نقصان پہنچایا جائے بارشوں اور ژالہ باری سے کھڑی فصلوں، باغات ، بندات کے پشتوں، سولر ، ٹیوب ویل اور دیگر انفراسٹکچر کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کا جائزہ لیا جارہا ہے کیونکہ تا حال بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان کے 80 فیصد لوگوں کا ذریعہ معاشی ، زراعت ،لائیو سٹاک اور تجارت سے جڑا ہے اپنے لوگوں کی بہتری اور ذریعہ معاش کی بحالی کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہے ہیں زرعی شعبے کی بحالی بہتری اور مضبوطی سے تمام شعبوں جس میں گلہ بانی، تجارت ، خوراک سمیت دیگر اہم مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

کیونکہ جب زراعت بہتر اور فعال ہوگی تو ملک میں اجناس اور خوراک کی کمی دور ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کا قیمتی زرمبادلہ باہر سے کھانے پینے کی چیزوں کو درآمد کرنے سے بچے گا کیونکہ خوراک، اور اجناس کی پیداوار بڑھائیں گے تو اس سے مالداری کا شعبہ اور تجارت کو بھی فروغ ملے گا اور ہمارے زمینداروں سمیت دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی معاشی حالت بہتر ہوگی۔