کراچی اسٹریٹ کرائم ہمارے لیے بڑا چیلنج ہے، یومیہ 400وارداتیں ہوتی ہیں، آئی جی سندھ

پولیس کو عادی ملزمان کی ٹیگنگ سے متعلق تربیت دی جارہی ہے، شہر میں منشیات بھی ایک بڑا مسئلہ ہے،غلام نبی میمن

اتوار 12 مئی 2024 16:20

کراچی اسٹریٹ کرائم ہمارے لیے بڑا چیلنج ہے، یومیہ 400وارداتیں ہوتی ہیں، ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2024ء) آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ کراچی اسٹریٹ کرائم ہمارے لیے بڑا چیلنج ہے، یومیہ 400 وارداتیں ہوتی ہیں،پولیس کو عادی ملزمان کی ٹیگنگ سے متعلق تربیت دی جارہی ہے، شہر میں منشیات بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی سالانہ 80 ہزار سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوتی ہیں، عادی ملزمان کی تعداد 8 سے 12ہزار کے قریب ہے، شہر میں موٹرسائیکل چوری کی وارداتیں زیادہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں دو پہلو ہیں، اسٹریٹ کرائم میں مزاحمت پر قتل اور زخمی کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، کرمنلز کے خلاف سخت کریک ڈائون جاری ہے۔غلام نبی میمن نے کہا کہ ڈکیتی کے دوران شہریوں کو قتل اور زخمی کرنے والے ملزمان کو پکڑا گیا ہے، ڈکیتی کے دوران شہریوں کو قتل کرنے والے 64 فیصد کیسز کا سراغ لگا لیا ہے۔

(جاری ہے)

آئی جی سندھ نے کہا کہ ڈکیتی کے کیسز کی تفتیش کے لیے 67 تفتیش افسران مختص کیے ہیں، کراچی کے 108 تھانے ہیں اور ایک تھانے میں ڈھائی لاکھ کی آبادی آتی ہے، عادی ملزمان کی ٹیگنگ پر کام کیا جارہا ہے۔غلام نبی میمن نے کہا کہ صوبے کے داخلی راستوں پر سختی اور کیمرے لگائے جارہے ہیں، کوشش ہے کہ صوبے میں پولیس کی کارکردگی کو مزید بہتر کیا جائے۔